جموں//
’نشہ مکت‘ جموں کشمیر کی مہم کا آغاز کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ انتظامیہ منشیات اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلئے سخت اقدام کر رہی ہے ۔
سنہا نے کہا کہ جموںکشمیر سے اس وبا کی بیخ کنی کو یقینی بنانے کیلئے سب لوگوں کو انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں’ نشہ مکت‘ جموں کشمیر مہم کا آغاز کرنے کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا ۔
سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس اور متعلقہ محکمہ یونین ٹریٹری کو نشہ مکت بنانے کے لئے مہم چلا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس بدعت کی بیخ کنی کیلئے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ سماج کے معزز شہریوں، صحافیوں کو بھی ہاتھ بٹانا ہے ۔
ایل جی نے کہا کہ سماج سے نشے کی بدعت کے قلع قمع کیلئے ہم سب کو ایک ہو کر کام کرنا ہوگا تب ہم جموں وکشمیر کو نشہ مکت بنا سکتے ہیں۔
پاکستان کی طرف سے منشیات کو جموں و کشمیر میں دھکیلنے کی مسلسل کوششوں کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں منشیات کی بڑی مقدار پکڑی گئی ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے کہ اس قسم کی سرگرمیاں نہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ منشیات کے کھیپوں کو ضبط کیا جا رہا ہے اور سیکورٹی فورسز ایسی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے مستعد ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سماج کو نشے سے پاک کرنے کیلئے طرح طرح کے اقدام کئے جا رہے ہیں اور جو نوجوان اس لت میں پڑ گئے ہیں ان کی باز آباد کاری کیلئے بھی اقدام کئے جا رہے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اس چیلنج کیلئے پوری طرح چوکس ہیں اور اسمگلنگ (پاکستان سے منشیات کی) روکنے کے لیے مزید انتظامات کیے جائیں گے۔
ایل جی نے کہا کہ منشیات کی لعنت کا شکار ہونے والوں کی بحالی اور علاج کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
سنہا نے نامہ نگاروں کو بتایا’’اپنے یوم آزادی کی تقریر میں، میں نے جموں و کشمیر کو خوف سے پاک، بدعنوانی سے پاک، منشیات سے پاک اور روزگار کے قابل بنانے کی بات کی ہے۔ یہ میرے چار وعدے ہیں اور منشیات کی لعنت کے بڑھتے ہوئے گراف کو دیکھتے ہوئے، اسے ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا گیا۔‘‘
اس سے پہلے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ نے منشیات فروشوں اور منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ سماجی بہبود کو ہدایت دی کہ وہ لڑکیوں کے لئے ڈرگ ڈی ایڈکشن سینٹر اور جوینائل سینٹروں کو جلد سے جلد فعال بنائے۔اُنہوں نے مزید اِنٹگریٹیڈ ری ہیبلٹیشن سینٹروں کو قائم کرنے اور ان کی تاثیر کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے حکومت کی طرف سے متعارف کی گئی اِنتظامی اِصلاحات اور جموںوکشمیر کے نوجوانوں کو منشیات کی لت سے چھٹکارا دِلانے کے لئے گذشتہ دو برسوں میں کی گئی کوششوں کا ذِکر کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر کو اِنسداد منشیات مہم میں بہتر کارکردگی کے لئے ملک میں دوسرے نمبر پر رَکھا گیا ہے او راسے وزیر داخلہ نے اعزاز سے نوازا۔درجہ بندی اور ایوارڈ ہر ایک شراکت دار کے لئے خراجِ تحسین ہے جو جموںوکشمیر کو منشیات سے پاک بنانے کے لئے محنت ، تن دہی اور لگن سے کام کررہا ہے ۔گذشتہ دو برسوں میں ہم جموںوکشمیر کے ۱۰بڑے متاثرہ اَضلاع میں منشیات سے پاک مہم کو کامیاب بنانے کے لئے جن آندولن چلارہے ہیںاور مجھے یقین ہے کہ ہماری درجہ بندی بھی عوامی شرکت کے اِس جذبے کا نتیجہ ہے ۔تاہم سماج سے منشیات کی بدعت کو ختم کرنے کے لئے اِس سمت میں مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔
سنہا نے کہا کہ پی آر آئی اور یو ایل بی کے اراکین کو والدین کے ساتھ مل کر اِس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے گائوں اور علاقے میں کوئی بھی نوجوان منشیات کی لت کا شکار نہ ہو۔ اِس کے علاوہ اِس بات کو یقینی بناکر گمراہ نوجوانوں کو قومی دھارے میں لایا جائے کہ منشیات کے عادی اَفراد کو صحت یابی کیلئے فوری اِنتظامی اور طبی مدد ملے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہاکہ مجھے یقین ہے کہ منشیات سے پاک گائوں اور منشیات سے پاک شہرکی مہم جموں وکشمیر کو منشیات سے پاک بنانے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
ایل جی نے کہا کہ رضاکارانہ آرگنائزیشن ’’ مشورہ‘‘ کے تعاون سے جموںصوبہ میں منشیات کے اِستعمال کے متاثرین کے علاج اور بحالی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ کھیل سرگرمیوں سے نوجوانوں کی توانائیوں کو بروئے کار لانے کے لئے کھیلوں کے کیمپ بھی منعقد کئے جائیں۔