ہاں صاحب ابھی تو اپنے قائد ثانی‘اعلیٰ حضرت جناب ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب نے لگی آگ پر پانی چھڑکنے کی کوشش کی ہے‘ اسے بھجانے کی سعی کی ہے‘ لیکن… لیکن یہ آگ ایسی ہے جو اب بھجنے والی نہیں ہے اور… اور اس لئے نہیں ہے کیونکہ یہ آگ اتفاقاً نہیں لگی ہے…یہ دانستہ طور پر لگائی گئی ہے… سوچ سمجھ کر ایک منصوبہ کے تحت لگائی گئی ہے… کسی اور نے نہیں بلکہ خود قائد ثانی کی جماعت ‘ نیشنل کانفرنس نے لگائی ہے … یہ کہہ کر لگائی ہے کہ وہ جموں کشمیر میں آئندہ اسمبلی الیکشن اکیلے لڑے گی اور سبھی ۹۰ اسمبلی حلقوںپر لڑے گی … گپکار الائنس کی اکائیوں کے ساتھ مل کر نہیں لڑے گی ۔قائد ثانی نے آج کہا کہ اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد کیا جائیگا … لیکن صاحب لکھ لیجئے اور… اور آج ہی لکھ لیجئے کہ جو فیصلہ نیشنل کانفرنس کی جماعت نے بدھ کولیا … وہی حتمی فیصلہ ہے اور… اور اس لئے ہے کہ بات اقتدار کی ہے… اور یہ بات صرف نیشنل کانفرنس تک محدود نہیں ہے ‘ پی ڈی پی کی سوچ بھی اس سے کچھ مختلف نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ پھر بھی نیشنل کانفرنس مبارکباد کی مستحق ہے کہ … کہ اس نے یہ بات ‘یہ فیصلہ چھپایا نہیں… بلکہ اپنے ارادے اور منصوبے بغیر کسی لگی لپٹی کے ظاہر کئے اور… اورسب کے سامنے ظاہر کئے … ورنہ ایسا بھی ہو سکتا تھا کہ کل کو یہ جماعت گپکار الائنس کی دوسری اکائیوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑتی ‘ لیکن ہر ایک حلقے میں اپنا کوئی پراکسی یا درپردہ امیدوار میدان میں لاتی جیسا کہ اپنے سجاد صاحب… سجاد لون صاحب ماضی میں این سی اور پی ڈی پی‘ دونوں پر الزام لگا چکے ہیں ۔گپکار الائنس محض ایک دھوکہ ہے‘ فریب ہے ‘ اس کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ اس میں شامل جتنی بھی جماعتیں ہیں‘ انہیں جموں کشمیر کے لوگوں ‘ ان کی فلاح و بہبود کی کوئی فکر نہیں ہے… انہیں اگر کسی چیز کی فکر ہے‘ کسی بات سے غرض ہے‘مطلب ہے تو… تو وہ ہے حصول اقتدار … اس کے علاوہ انہیں کسی اور بات پر سوچنے کی ضرورت بھی محسوس نہیں ہوتی ہے۔ این سی نے اکیلے الیکشن لڑنے کا جو فیصلہ کیا … وہ اسی ایک بات کی چغلی کھاتی ہے… کسی اور بات کی نہیں ۔ورنہ اتنا کیا گپکار الائنس کی کسی اکائی نے این سی کیخلاف بولا تھا جو… جو اس نے اتنا بڑا فیصلہ لیا… الیکشن اکیلے لڑنے کا فیصلہ لیا ۔ ہے نا؟