‘
نئی دہلی/ 25 اگست
سپریم کورٹ کی سابق جج جسٹس اندو ملہوترا کمیٹی نے جنوری میں پنجاب میں وزیر اعظم کے قافلے میں سیکورٹی کی خامیوں کی تحقیقات کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو مطلع کیا کہ ’بلیو بک‘ پر وقتاً فوقتاً نظرثانی کے لیے ایک نگرانی کمیٹی ہونی چاہیے۔
فیروز پور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) پر وزیر اعظم کے قافلے کی حفاظت کے سلسلے میں اقدامات نہ کرنے پر فرد جرم عائد کی گئی۔
12 جنوری کو سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ کی ریٹائرڈ جج جسٹس اندو ملہوترا کو پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی سربراہی کے لیے مقرر کیا تھا۔
چیف جسٹس این وی رمنا نے تب کہا تھا کہ پینل سیکورٹی کی خلاف ورزی کی وجوہات، اس خلاف ورزی کے ذمہ دار افراد اور وزیر اعظم اور دیگر آئینی عہدیداروں کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے مستقبل میں کئے جانے والے اقدامات کی بھی تحقیقات کرے گا۔
پینل کے دیگر اراکین میں ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، چندی گڑھ؛ انسپکٹر جنرل، نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) یا اس کا نامزد کردہ آئی جی کے درجے سے نیچے نہیں؛ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل؛ اور ایڈیشنل ڈی جی پی، سیکیورٹی، پنجاب شامل ہیں ۔
سپریم کورٹ کا یہ حکم این جی او لائرز وائس کی درخواست پر آیا، جس کی نمائندگی سینئر ایڈوکیٹ منیندر سنگھ نے کی۔ درخواست گزار نے ملک کے وزیر اعظم کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا تھا اور سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلے کا حوالہ دیا تھا جس میں ایس پی جی ایکٹ کو دیکھا گیا تھا۔ (ایجنسیاں)