سرینگر//(ویب ڈیسک)
کشمیر میں بھارتی فوج کی ایک طبی سہولت میں زیر علاج ایک گرفتار دہشت گرد نے کہا ہے کہ اسے پاکستانی فوج کے کرنل نے خودکش مشن پر بھیجا تھا۔
تبارک حسین کے نام سے شناخت کیے گئے دہشت گرد نے بتایا کہ وہ چار پانچ دیگر افراد کے ساتھ آیا تھا اور اسے پاکستانی کرنل یونس نے ہندوستانی فوج کو نشانہ بنانے کیلئے۳۰ہزار روپے دیے تھے۔
حسین نے کہا’’میںچار پانچ دیگر لوگوں کے ساتھ یہاں ایک خودکش مشن پر آیا تھا، ہمیں پاکستان آرمی کے کرنل یونس نے بھیجا تھا۔ اس نے مجھے ہندوستانی فوج کو نشانہ بنانے کیلئے۳۰ہزارروپے دیے‘‘۔
گرفتار دہشت گرد نے کہا کہ اس نے ہندوستانی فوج کی دو یا تین پوسٹوں کا جائزہ لیا تھا۔
حسین کو بھارتی فوج نے ۲۱؍ اگست کو راجوری میں نوشہرہ کے جھنگر سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ اس وقت پکڑ لیا جب اس نے اور چند دیگر دہشت گردوں نے دراندازی کی کوشش کی۔
دریں اثنا ایک سرکاری بیان میں، دفاعی حکام نے کہا کہ گزشتہ۴۸گھنٹوں میں راجوری ضلع کے نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ متعین الرٹ فوجیوں نے دراندازی کی دو بڑی کوششوں کو ناکام کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے’’۲۱؍اگست ۲۰۲۲ کو، صبح کے اوقات میں، نوشہرہ کے جھنگڑ سیکٹر میں تعینات چوکس سپاہیوں نے لائن آف کنٹرول کے اپنے جانب دو سے تین دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو دیکھا۔ ایک دہشت گرد بھارتی پوسٹ کے قریب آیا اور باڑ کو کاٹنے کی کوشش کی، جب اسے الرٹ سنٹریز نے چیلنج کیا‘‘۔
بیان کے مطابق’’دہشت گرد نے بھاگنے کی کوشش کی، تاہم اسے گولی مار کر زخمی کردیا گیا۔ پیچھے چھپے ہوئے دو دہشت گرد گھنے جنگل کی آڑ میںفرار ہوگئے۔ زخمی پاکستانی دہشت گرد کو زندہ پکڑ لیا گیا اور اسے فوری طبی امداد فراہم کی گئی اور زندگی بچانے والی سرجری کی گئی۔
پکڑے گئے دہشت گرد نے اپنی شناخت تبارک حسین کے طور پر ظاہر کی، جو کہ سبزکوٹ گاؤں، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے ضلع کوٹلی کا رہائشی ہے۔
بیان میں کہا گیا’’اتفاقی طور پر، اس دہشت گردہ کو اس سے قبل۲۰۱۶ میں اسی سیکٹر سے ہندوستانی فوج نے اس کے بھائی ہارون علی کے ساتھ پکڑا تھا، اور نومبر۲۰۱۷ میں انسانی بنیادوں پر وطن واپس لایا گیا تھا‘‘۔
دوسری کارروائی میں،۲۲/۲۳؍ اگست ۲۰۲۲ کی رات، دو سے تین دہشت گردوں کے ایک گروپ نے نوشہرہ (جے اینڈ کے) کے لام سیکٹر میں دراندازی کی کوشش کی۔بیان کے مطابق’’ ہمارے چوکس دستے دہشت گردوں کا مشاہدہ کرنے میں کامیاب رہے جب وہ لائن آف کنٹرول کو عبور کرتے تھے اور اس نقل و حرکت کی مسلسل نگرانی کرتے تھے‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے ’’ جیسے ہی وہ ہمارے بارودی سرنگوں کے میدان میں آگے بڑھے، بارودی سرنگوں کا ایک سلسلہ متحرک ہو گیا اور دو دہشت گرد موقع پر ہی مارے گئے۔‘‘