سرینگر//(ویب ڈیسک)
کووڈ کے زیادہ تر مریض علامات ظاہر ہونے سے پہلے متعدی نہیں ہوتے ہیں، اور ایک بار جب یہ شروع ہو جائے تو لوگوں کو پانچ دن کیلئے الگ تھلگ رہنا چاہیے۔ دی لانسٹ ریسپریٹری میڈیسن جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے۔
لندن کے امپیریل کالج کی ایک ٹیم کی زیرقیادت یہ مطالعہ پہلی بار اس بات کا پردہ فاش کرنے والا ہے کہ کمیونٹی میں قدرتی کوویڈ ۱۹ انفیکشن کے بعد متعدی بیماری کتنی دیر تک رہتی ہے۔
ٹیم نے ہلکے کوویڈ ۱۹ والے ۵۷؍ افراد کا جائزہ لیا تاکہ اندازہ لگایا جا سکے کہ لوگ کتنے عرصے تک متعدی ہیں اور کب وہ محفوظ طریقے سے تنہارہنا چھوڑ سکتے ہیں۔
مطالعہ کے شرکاء میں متعدی بیماری کی اوسط مدت پانچ دن تھی۔کوویڈ کی علامات شروع ہونے سے پہلے پانچ میں سے صرف ایک شرکا متعدی تھا۔
ٹیم نے کہا کہ دو تہائی کیسز ان کی علامات شروع ہونے کے پانچ دن بعد بھی متعدی تھے اور ایک چوتھائی سات دنوں میں بھی متعدی تھے۔
محققین تجویز کرتے ہیں کہ کووِڈ میں مبتلا افراد علامات شروع ہونے کے بعد پانچ دن تک الگ تھلگ رہیں اور چھٹے دن سے لیٹرل فلو ٹیسٹ کریں۔ اگر مسلسل دو دن ٹیسٹ منفی آتے ہیں، تو تنہائی کو چھوڑنا محفوظ ہے۔
اگر کوئی شخص مثبت ٹیسٹ کرتا رہتا ہے، تو مثبت ٹیسٹ کے دوران اسے الگ تھلگ رہنا چاہیے لیکن علامات شروع ہونے کے بعد۱۰ ویں دن وہ الگ تھلگ ہو سکتا ہے۔
امپیریل میں ہیلتھ پروٹیکشن ریسرچ یونٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر اجیت لالوانی نے کہا’’ہم لوگوں کو ان کے گھروں میں اس وقت سے قریب سے مانیٹر کرتے تھے جب وہ پہلی بار وائرس کا شکار ہوئے تھے، اس لمحے کو پکڑتے تھے جب ان میں انفیکشن ہوا تھا یہاں تک کہ وہ متعدی ہونا بند کر دیتے ہیں‘‘۔
مطالعہ سے پہلے، لالوانی نے کہا ’’ہم متعدی بیماری کے بارے میں آدھی تصویر سے محروم تھے، کیونکہ یہ جاننا مشکل ہے کہ لوگ پہلی بارکووڈ کا کب شکار ہوتے ہیں اور کب وہ پہلی بار متعدی ہوتے ہیں‘‘۔
مطالعہ میں، انہوں نے متعدی وائرس (صرف پی سی آر نہیں) کی پیمائش کرنے کے لیے خصوصی روزانہ ٹیسٹ اور اس ونڈو کی وضاحت کے لیے روزانہ علامات کے ریکارڈ کا استعمال کیا جس میں لوگ متعدی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کسی بھی وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے بنیادی ہے اور اس سے قبل کمیونٹی میں سانس کے انفیکشن کے لیے اس کی تعریف نہیں کی گئی تھی۔