کورونا وائرس کے ساتھ اگر کوئی چیز ہماری زندگیوں میں داخل ہو گئی… زبر دستی داخل ہو گئی تو… تو صاحب وہ ہے ڈولو ۶۵۰۔ہم نادان نکلے جو یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ ڈولو۶۵۰ صرف ملک کشمیر میں ہٹ کیا سپر ہٹ ہے… لیکن ایسا نہیں ہے …ہم غلط تھے ۔ڈولو ۶۵۰بھارت بھر میں سپر ہٹ ہے ۔اسی لئے تو ملک بھر کا ہر ایک ڈاکٹر کورونا کے دوران دوسری دوائیاں بعد میں تجویز کردیتا ہے … پہلے وہ ڈولو ۶۵۰ لکھ دیتا ہے ۔کچھ اس طرح لکھ دیتا ہے کہ جیسے یہ دوائی اسی وباکیلئے بنی ہو … جیسے ڈولو۶۵۰ کورونا وائرس کیلئے ہی بنائی گئی ہو… جبکہ ایسا ویسا کچھ بھی نہیں ہے کہ … کہ ابھی کورونا وائرس کا جنم بھی نہیںہوا تھا جب ڈولو۶۵۰ ملک بھر کے بازاروں میں دستیاب تھی… صرف دستیاب … ہاں گاہے بگاہے کوئی ڈاکٹر اسے سردی زکام ‘سردرد اور بخار میں تجویز کردیتا تھا… لیکن … لیکن کورونا نے ہماری زندگیوں میں انٹری کیا مار دی کہ … کہ اس دوائی نے بھی بھارت ورش کے لاکھوں کروڑوں گھروں پر دستک دی اور… اور لوگ اسے بڑی عقیدت کے ساتھ لینے لگے… اس امید اور یقین کے ساتھ کہ … کہ ڈولو۶۵۰ لینے سے کورونا بھاگ جائے گا ۔ڈولو ۶۵۰اور کورونا میں کوئی تعلق… بالواسطہ یا بلا واسطہ تعلق نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے … ہاں ڈولو۶۵۰؍ اور اسے تجویز کرنے والے ڈاکٹروں میں ضرور تعلق ہے… ایسا تعلق جو آجکل کی دنیا میں سب سے پائیدار اور مضبوط تصور کیا جاتا ہے … یعنی پیسوں کا تعلق… کہ سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کردی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈولو ۶۵۰ ٹیبلٹ بنانے والوں نے ڈاکٹروں کو ایک ہزار کروڑ روپے مالیت کے تحائف دئے اور… اور اس لئے دئے تاکہ وہ کورونا کیلئے اس دوائی کو تجویز کریں اور… اور دیکھئے اب گزشتہ تین برسوں سے اس دوائی کو تجویز بھی کیا جارہا ہے ۔ یقین کیجئے کہ ہمیں اس بات پر ایک سو ایک فیصد یقین ہے کہ … کہ بھارت دیش کا ایسا کوئی بھی گھر نہیںہو گا … جس گھر میں ڈولو ۶۵۰ کی ٹیبلٹ موجود نہ ہو ۔اس گھر میں کھانے کیلئے کھانا ‘پینے کیلئے پانی ‘ پہننے کیلئے کپڑے ‘ پڑھنے کیلئے کتابیں ‘ سونے کیلئے بستر ‘ہو گا یا نہیں لیکن… لیکن ڈولو ۶۵۰ کی ٹکیاں ضرور ہونگی اور … اور اس لئے ہو نگی کیونکہ داکٹروں نے انہیں تجویز کیا ہے… ڈاکٹروں نے اسے اس لئے تجویز کیا ہے کیونکہ انہیں یہ تجویز کرنے کیلئے پیسے اور تحائف دئے گئے ہیں… صرف اس لئے ۔ہے نا؟