نئی دہلی// کانگریس نے منگل کو کہا کہ مودی حکومت نے گاؤں والوں کو روزگار فراہم کرنے والی منریگا اسکیم کو نظر انداز کرتے ہوئے صنعت کاروں کو ٹیکس میں بھاری چھوٹ دی، لیکن سرمایہ کاری بڑھانے کے بجائے حکومت کو 1.84 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
کانگریس کے ترجمان گورو بلو نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت نے 20 ستمبر 2019 کو کارپوریٹ گھرانوں کو بھاری ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا۔ ان کا خیال تھا کہ ٹیکس چھوٹ سے صنعتکاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور ملک میں نئے مینوفیکچرنگ یونٹس قائم ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے تخمینہ کے برعکس گزشتہ دو سالوں کے دوران کارپوریٹ ٹیکسوں میں دی گئی اس چھوٹ کی وجہ سے اسے 1.80 لاکھ کروڑ روپے کا بھاری ریونیو نقصان ہوا ہے ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مسٹر مودی نے ٹیکسوں میں کٹوتی کا یہ اعلان اپنے دورہ امریکہ سے ٹھیک پہلے کیا۔
ترجمان نے کہا کہ محصولات کے خسارے کا معاملہ پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے 8 اگست کو دی گئی اپنی رپورٹ میں بتایا ہے ۔ پارلیمنٹ کی اس کمیٹی میں 30 ممبران ہیں جن میں سے 16 ممبران بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہیں اور کمیٹی کے چیئرمین گریش باپٹ بھی بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔