نئی دہلی/ 15 اگست
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو بدعنوانی اور اقربا پروری۔ خاندان پرستی کو ملک کے سامنے دو بڑے چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال اچھی نہیں ہے اور اس کا پوری طاقت سے مقابلہ کرنا ہوگا۔
آج یہاں 76ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا،”ملک کے سامنے دو بڑے چیلنجز ہیں۔ پہلا چیلنج – بدعنوانی، دوسرا چیلنج – اقربا پروری، خاندان پرستی۔ایک طرف وہ لوگ ہیں جن کے پاس رہنے کی جگہ نہیں ہے اور دوسری طرف وہ لوگ ہیں جن کے پاس چوری کا سامان رکھنے کی جگہ نہیں ہے ۔ یہ صورتحال اچھی نہیں ہے ۔ ہمیں ان کے خلاف پوری قوت سے لڑنا ہوگا“۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ جن لوگوں نے ملک کو لوٹا ہے وہ اس کی تلافی بھی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ملک کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے ، ملک کو اس سے لڑنا ہی ہو گا۔ ہماری کوشش ہے کہ جن لوگوں نے ملک کو لوٹا ہے ان کو واپس بھی کرنا پڑے ، ہم اس کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ بتاتے ہوئے کہ ملک کے بیشتر اداروں پر اقربا پروری کا غلبہ ہے ، انہوں نے کہا،”جب میں اقربا پروری اور خاندان پرستی کی بات کرتا ہوں تو لوگ سمجھتے ہیں کہ میں صرف سیاست کی بات کر رہا ہوں۔ نہیں، بدقسمتی سے سیاسی میدان کی اس برائی نے ہندوستان کے ہر ادارے میں خاندان پرستی کو پروان چڑھایا ہے “۔
مودی نے کہا کہ سب کو مل کربدعنوانی کے خلاف نفرت کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا اور اس ذہنیت کے خلاف مضبوطی سے لڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ذہنیت اس وقت تک ختم نہیں ہونے والی ہے جب تک بدعنوانی اور بدعنوانوں کے خلاف نفرت پیدا نہیں ہوتی، وہ انہیں سماجی طور پر حقارت کی نگاہ سے دیکھنے پر مجبور نہیں کرتے