سرینگر/۲۱مارچ
وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی۲۷۰کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر پیر کی صبح ٹریفک کی نقل و حمل بحال ہوئی۔
بتا دیں کہ رام بن میں پتھر گر آنے کے باعث شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک ز ٹریفک کی نقل وحمل متاثر ہوئی تھی۔
ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ سرینگر ‘جموں شاہراہ پر پیر کی صبح ٹریفک کی نقل وحمل بحال کردی گئی۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر مہاڑ رام بن کے نزدیک اتوار کو بھاری برکم چٹانیں کھسک آئیں جس کے نتیجے میں شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہوئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ شاہراہ پر چٹان کے ملبے کو ہٹایا گیا اور ٹریفک کی نقل و حمل کو بحال کیا گیا ہے ۔
اس دوران وادی کشمیر میں خشک و خوشگوار موسم کے بیچ جہاں ایک طرف شبانہ درجہ حرارت میں بھی بتدریج بہتری واقع ہو رہی ہے وہیں دوسری طرف پیڑ پودوں پر پھوٹ رہے شگوفے آمد بہار کی نوید سنا رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں رواں ہفتے موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ وادی میں۲۳سے۲۴مارچ کو موسم میں تبدیلی واقع ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ ساتھ کہیں کہیں ہلکی اور درمیانی درجے کی بارشیں متوقع ہیں۔
دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت ۸ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت۲ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت۶ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت۸ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت۵ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت۹ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۵ء۵ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت۲ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۴ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت۸ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت۵ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت۱ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دریں اثنا وادی میں پیر کو صبح سے ہی موسم خشک و خوشگوار رہا جس سے لوگوں کو لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔وادی میں موسم میں بہتری کے ساتھ ہی پیڑ پودوں پر شگوفے کھل گئے ہیں جو ایک طرف آمد بہار کی نوید سنا رہے ہیں تو دوسری طرف اس جنت بے نظیر کی خوبصورتی میں چار چاند لگا رہے ہیں۔