جموں//
جموںکشمیر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گول رام بن میں پولیس پوسٹ کے نزدیک ہوئے گرینیڈ دھماکے میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار شدگان ضلع رام بن میں ملی ٹینسی کے احیاء کے لئے سرگرم تھے ۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ۲؍اگست ۲۰۲۲کو نامعلوم افراد نے گول رام بن میں پولیس چوکی کے نزدیک گرینیڈ پھینکا جو زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار لال سنگھ اور ایس پی او شکیل احمد معمولی طورپر زخمی ہوئے ۔انہوں نے بتایا کہ گرینیڈ حملے کے بعد ملی ٹینٹ رات کی تاریکی کا فائدہ اُٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔
پولیس ترجمان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے مفرور جنگجووں کو گرفتار کرنے کی خاطر کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا کہ تفتیش کے دوران تحقیقاتی آفیسر اور فارینسک ٹیم نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور وہاں سے متعدد ثبوت و شواہد اکھٹا کئے جبکہ دھماکہ کی جگہ ایک خط بھی برآمد ہوا جس میں جموں وکشمیر غزنوی فورس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی ۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ جموں وکشمیر غزنوی فورس کے تار راجوری اور پونچھ اضلاع جڑے ہوئے ہیں ۔
یہ افشاں ہونے کے بعد ایس ایس پی رام بن مہتا شرما نے ایس ایس پی راجوری کو اس بارے میں آگاہی فراہم کی ۔
ایس ایس پی راجوری نے بتایا کہ چار جولائی۲۰۲۲کو راجوری پولیس نے طالب حسین ولد حیدر شاہ ساکن بدل راجوری کو حراست میں لیا اور اُس نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ سال۲۰۲۱میں ایک شخص کو پیسے دینے کی خاطر گول رام بن گیا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ ایس ایس پی کی جانب سے یہ جانکاری فراہم کرنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے گول رام بن کے کئی علاقوں کا محاصرہ کیا جس دوران شاہ الدین ولد عبدالستار کو حراست میں لے کر اُ س سے پوچھ تاچھ شروع کی۔
دوران تفتیش گرفتار نوجوان نے اعتراف کیا کہ رام بن میں ملی ٹینسی کو بڑھاوا دینے کی خاطر انہوں نے پولیس پوسٹ کے نزدیک گرینیڈ حملہ کیا۔
مزید پوچھ تاچھ کے بعد گرفتار نوجوان نے اپنے اور ایک ساتھی محمد فاروق ولد ثنا اللہ ساکن مہا کنڈ گول رام بن کے بارے میں جانکاری دی کہ وہ بھی اس منصوبے میں شامل تھا۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ شاہ الدین ولد عبدالستار ساکن گول اور محمد فاروق کے ساتھ پوچھ تاچھ کے بعد معلو ہوا کہ محمد فاروق کو ایک نامعلوم شخص نے سیکورٹی فورسز پر حملے کرنے کے عوض پچاس ہزار روپیہ کی رقم دی تھی۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ شاہ الدین کے بینک کھاتے کی تفصیلات حاصل کی گئی جس دوران رقم کے بارے میں پتہ چلا ۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ دونوں کے قبضے سے تین سم کارڈ برآمد کرکے ضبط کئے گئے جبکہ ٹیم نے اس حوالے سے مزید چھان بین شروع کی ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات بڑے پیمانے پر جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کو خار ج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔