سرینگر//
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس(اے ڈی جی پی) وجے کمار کا کہنا ہے کہ ہائی برڈ جنگجو پولیس اور سیکورٹی فورسز کیلئے اب کوئی چیلنج نہیں ہے ۔
کمار نے کہاکہ۳۷۰کی منسوخی سے ہڑتالوں، اسکولوں کے بند ہونے اور پتھر بازی کے واقعات کا سلسلہ بند ہو گیا ہے ۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ پلوامہ گرینیڈ حملے میں ملوث جنگجوؤں کی شناخت مکمل ہو چکی ہے اور بہت جلد اُنہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
کمار نے کہاکہ وادی کشمیر میں سرگرم جنگجوؤں کیخلاف چلائے جارہے آپریشنز کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔
اے ڈی جی پی نے کہا کہ ایک سال قبل ہابرڈ ملی ٹینسی سیکورٹی فورسز کے لئے بڑا چیلنج اُبھر کر سامنے آیا تھا تاہم اب یہ سلامتی عملے کے لئے کوئی چیلنج نہیں ہے کیونکہ ہم نے بھی نئی حکمت عملی اپنائی ہے جس کے تحت ہابرڈ جنگجوؤں کی جلد از جلد شناخت کرکے اُنہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے ۔
کمار نے بتایا کہ کشمیر کے لوگوں کو پاکستان کے منصوبوں اور سازشوں کو سمجھ لینا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ عوام الناس پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ اپنا بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ وادی کشمیر میں امن و امان کی فضا قائم ہو سکے ۔
پلوامہ میں جمعرات کی شام کو غیر مقامی مزدوروں پر ہوئے گرینیڈ حملے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اے ڈی جی پی نے بتایا کہ اس حملے میں لشکر طیبہ کے دو جنگجو ملوث ہیں جن کی شناخت مکمل ہو چکی ہے اور بہت جلد اُنہیں انجام تک پہنچایا جائے گا۔
اے ڈی جی پی نے کہاکہ موٹر سائیکل پر سوار دو ملی ٹینٹوں نے اس حملے کو انجام دیا تھا۔
کمار کا مزید کہنا تھا کہ آج شہر سرینگر اور دیگر اضلاع میں سبھی مارکیٹ کھلے ہیں۔انہوں نے والدین سے ایک دفعہ پھر اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کی حرکات و سکنات پر نظر گزر رکھیں تاکہ وہ کسی غلط راستے پر نہ چل سکے ۔
اے ڈی جی پی نے بتایا کہ جن نوجوانوں نے غلط راستہ اختیار کیا ہے اُنہیں پولیس کے تعاون سے واپس مین اسٹریم کی اور لایا جائے گا۔