لاہور//
28 اگست کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں بلاک بسٹر ایشیاء کپ 2022ء میں بھارت کا مقابلہ پاکستان سے ہوگا۔ روایتی حریف تقریباً 10 مہینوں کے بعد اسی مقام پر واپس آئیں گے کیونکہ آخری بار دونوں ٹیمیں 2021ء کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں مدمقابل ہوئی تھیں جہاں بابر اعظم کی ٹیم نے ہندوستان کے خلاف 10 وکٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔
اس کے بعد سے ہندوستان نے نئے کپتان روہت شرما کی قیادت میں اس فارمیٹ میں اپنے نقطہ نظر میں بہت سی تبدیلیاں کی ہیں لیکن پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف کا ماننا ہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں 10 وکٹوں کی بڑی شکست نے ہندوستانی ٹیم کو ’بہت نقصان‘ پہنچایا۔ راشد لطیف نے اپنے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ورلڈ کپ بھارتی ٹیم کے ذہن میں ہوگا، وہ اسے سیریز بہ سیریز لے رہے ہیں، یہ بات قابل غور ہے کہ ہر سیریز کے ساتھ ٹیمیں بدل رہی ہیں، ان کی توجہ ایشیا کپ پر ہوگی، پاکستان کے خلاف شکست نے ہندوستانی ٹیم کو بہت نقصان پہنچایا، اس لیے وہ اس سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ آپ جتنی چاہیں سیریز کھیل سکتے ہیں لیکن ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ بہت اہم رہتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہندوستانی ٹیم، بورڈ، انتظامیہ ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف میچ پر خاصی توجہ دے گی۔ وہ ایشیاء کپ جیتنا چاہیں گے اور اگر تمام کھلاڑی ہندوستان کے لیے دستیاب ہوں تو وہ فیورٹ ہو سکتے ہیں۔ 53 سالہ سابق قومی کپتان نے اعتراف کیا کہ ماضی میں دونوں روایتی حریفوں کے درمیان میچز میں بھارتی ٹیم کا پلڑا بھاری تھا لیکن ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی تازہ ترین فتح نے انہیں زبردست حوصلہ دیا۔
راشد لطیف نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے حالات ان کے مطابق ہیں، بھارت پاکستان کے خلاف میچ میں اپنا سب کچھ دے گا، انہوں نے گزشتہ 20 سالوں میں دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والے میچز پر غلبہ حاصل کیا ہے لیکن پاکستان نے اپنے آخری میچ میں 10 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی لہذا منصوبہ بندی اس حوالے سے کی جائے گی ۔