سرینگر//
وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی۲۷۰کلو میٹر طویل سرینگر، جموں شاہراہ پر جمعے کے روز ٹریفک کی نقل و حمل جزوی طور پر بحال ہوئی ہے ۔
ایک ٹریفک ایڈوائزری میں کہا گیا کہ سرینگر،جموں شاہراہ ٹریفک کے لئے کھلی ہے ۔
ایڈوائزری میں کہا گیا’’کئی مقامات پر یکطرفہ ٹریفک ہی کھلا ہے جبکہ رک رک کر چٹانیں کھسک آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے ‘‘۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ پہلے درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت ہے اور لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ٹریفک پولیس سے رابطہ کرنے کے بغیر قومی شاہراہ پر سفر کرنے سے اجتناب کریں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ امرناتھ یاتر کی کانوائے کو بھی کشمیر کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔
بتادیں کہ ٹریفک پولیس کے ایک عہدیدار کے مطابق سرینگر،جموںشاہراہ پر پانتھیال کے مقام پرچٹانیں کھسک آنے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل معطل تھی۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل جاری ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ اہلیان وادی کیلئے شہہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سرینگر،جموں قومی شاہراہ کے بند ہونے سے لوگوں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کے بند ہونے سے جہاں ایک طرف بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں دوسری طرف گراں بازاری بھی آسمان چھونے لگتی ہے ۔