ماؤنٹ مونگانوئی//ہندوستانی تیز گیند باز جھولن گوسوامی کا خیال ہے کہ ہندوستان کو انگلینڈ کے خلاف پورے 50 اووربلے بازی نہ کرنے کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ تاہم، چار وکٹوں کی اس شکست باوجود، انہوں نے بقیہ میچوں میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے بیٹنگ آرڈر کی حمایت کی ہے۔
134 رنز کے چھوٹے ہدف کا دفاع کرتے ہوئے بھارت نے گیند کے ساتھ کمال کا مظاہرہ کیا۔ اس نے پہلے انگلینڈ کو چاررنوں پر دو وکٹ اور پھر 30 اوورز کے اندر چھ وکٹوں کے نقصان پر 128 پرلاکھڑاکیاتھا۔ انگلینڈ کی اننگ کو 32ویں اوور تک کھینچ کر انہوں نے یہ یقینی بنایا کہ نیٹ رن ریٹ میں بڑی کمی نہ آئے ۔ لیکن ایک قابل احترام اسکور نہ بنانے کا مطلب یہ تھا کہ ہندوستان صرف جیت کوٹالنے کی کوشش کر رہا تھا۔
خواتین کی ایک روزہ کرکٹ میں 250 وکٹیں لینے والی پہلی خاتون بننے پر جھولن نے بدھ کو کہا، "ہم یقینی طور پر 300 گیندیں کھیلنا چاہتے تھے لیکن ہم پورے 50 اوور نہیں کھیل سکے۔ ہمیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا کیونکہ ہمارا ہدف 240-250 تک پہنچنے کا تھا جو اس گراؤنڈ پر اچھا اسکور ہوتا۔ اگر ہم ایسا کرتے تو ہم انہیں (انگلینڈ) کو روک سکتے۔
جھولن نے آگے کہا، "کرکٹ میں کسی دن آپ اچھی منصوبہ بندی کرتے ہیں لیکن یہ آپ کے حق میں نہیں جاتا۔ اور آپ کو سمجھنا پڑتاہے کہ آپ ورلڈ کرکٹ کی ایک بہترین ٹیم کاسامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ چند برسوں میں اچھاکھیل دکھایا ہے۔ بدقسمتی سے آج ہم اپنے منصوبے پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کرسکے۔”
جھولن نے اپنی کپتان اور ٹیم کی سب سے تجربہ کار بلے باز متھالی راج کاسپورٹ کیا۔ ورلڈ کپ سے قبل میزبان نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں تین نصف سنچریاں بنانے والی متھالی کا بلا اب تک اس مقابلے میں خاموش رہا ہے۔ وہ کبھی تیسری اور کبھی چوتھی پوزیشن پر بیٹنگ کرتی نظر آئی ہیں۔ اس کے علاوہ مڈل آرڈر میں ، دیپتی شرما بھی کچھ کمال نہیں دکھا پائی ہیں۔ اس جوڑی کی فارم تشویش کا باعث بن سکتی ہے۔
اس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جھولن نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ (تیسرے اور چوتھے نمبرکے بلے بازوں سے رنوں کی کمی) تشویش کا باعث ہے۔ آپ جانتے ہیں نہ تیسرے نمبرپر کون بلے بازی کررہا ہے:متھالی راج۔ وہ اچھی لے میں آنے سے صرف ایک بڑی اننگ دورہیں۔ وہ پچھلی سیریز میں اچھی بلے بازی کر رہی تھیں۔ میرے خیال میں دیپتی نے بھی اچھا کام کیا ہے۔ اور پانچویں نمبر پر ہرمن کھیل رہی ہیں، اس لیے مجھے نہیں لگتا کہ فکرکی کوئی بات ہے۔ یہ ایک برا دن تھا جب ہماری بلے بازی نہیں چلی۔