سرینگر//
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طاریق حمید قرہ کا کہنا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے کی پہل سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے کی اور یہی ویژن آج بھی کانگریس پارٹی کی ترجیح ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کی نمائندگی کا تصور کانگریس کا خواب تھا، جسے راجیو گاندھی نے۷۳ویں اور ۷۴ویں آئینی ترامیم کے ذریعے ۳۳فیصد ریزرویشن دے کر حقیقت میں بدلا۔ ان ترامیم کی بدولت پنچایتی راج اداروں میں خواتین کو بڑی تعداد میں نمائندگی حاصل ہوئی، جس میں جموں و کشمیر میں۸۳۰۰خواتین پنچایتی نمائندے بھی شامل ہیں۔
پی سی سی چیف نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے خواتین کو صرف ووٹ بینک سمجھا ہے ، جب کہ کانگریس نے عملی اقدامات کیے ہیں۔
قرہ نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے خواتین کے لیے قانون سازی کی کوشش کی، مگر بی جے پی کی عدم حمایت کے باعث خواتین کو قانون ساز اداروں میں ایک تہائی ریزرویشن دینے کا بل لوک سبھا میں منظور نہ ہو سکا، حالانکہ یہ بل راجیہ سبھا سے منظور ہو چکا تھا۔
قرہ نے زور دے کر کہا کہ کانگریس پارٹی، صدر ملکارجن کھڑگے اور رہنما اپوزیشن راہل گاندھی کی قیادت میں، خواتین کو مکمل بااختیار بنانے کے اپنے عزم پر قائم ہے اور بی جے پی کی جھوٹی بیان بازی کو بے نقاب کرتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہماری ریاست، ہمارا حق’ صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے عوام کے وقار اور آئینی شناخت کی بحالی کی جدوجہد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ ہمارا آئینی حق ہے اور اس کی بحالی کی خاطر کانگریس کی جدوجہد جاری رہے گی۔
کنونشن سے جموں و کشمیر مہیلا کانگریس کی صدر شمیمہ رینا نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی خواتین کارکنان پارٹی کی اس تحریک میں بھرپور کردار ادا کریں گی۔