نئی دہلی//کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بنیادی طور پر پسماندہ طبقے ، ریزرویشن اور آئین کی مخالف ہے ، اس لیے وہ دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) برادری کو ریزرویشن نہیں دے رہی ہے ، جس کی مدھیہ پردیش میں تقریباً 50 فیصد آبادی ہے ۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل، مدھیہ پردیش کانگریس کے انچارج ہریش چودھری، ریاستی صدر جیتو پٹواری اور کانگریس کے او بی سی محکمہ کے سربراہ ڈاکٹر انل جے ہند نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مدھیہ پردیش کی آدھی آبادی دیگر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھتی ہے اور اس کے باوجود بی جے پی حکومت کے تمام فیصلوں میں اس طبقے کے لوگوں کو ان کے حقوق نہیں دے رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا یہ رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ نہ صرف او بی سی، ریزرویشن اور آئین مخالف ہے بلکہ سماجی، اقتصادی اور سیاسی مساوات کو بھی پسند نہیں کرتی ہے ۔ یہ ہے بی جے پی کا اصلی چہرہ۔ یہ پسماندہ مخالف ہے ، کسانوں کے خلاف ہے اور آئین کو بھی نہیں مانتا۔ عدالت کا فیصلہ اسمبلی میں پاس ہونے والے بل پر بھی آیا ہے ، اس کے باوجود بی جے پی حکومت اس پر عمل درآمد نہیں کر رہی ہے ۔
کانگریس لیڈروں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں او بی سی کی آبادی 50 فیصد ہے ۔ پہلی بار، مسٹر دگ وجے سنگھ کی قیادت والی کانگریس حکومت نے 1994 میں 14 فیصد ریزرویشن دیا اور پھر 2003 میں انہوں نے 27 فیصد ریزرویشن کی پہل کی۔ اس کے بعد مسلسل بی جے پی کی حکومت رہی، لیکن اس نے ریزرویشن دینے کی کوشش نہیں کی۔ اب بی جے پی کی حکمت عملی، کردار اور چہرہ سب کے سامنے ہے اور ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ بی جے پی او بی سی کے مفادات کو نظرانداز کررہی ہے ۔