جموں//
جموں کشمیر کے راجوری ضلع کے کیری سیکٹر میں مشتبہ دہشت گردوں کی نقل و حرکت کے بعد سکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کردیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ایل او سی پر تعینات اہلکاروں نے کیری سیکٹر میں سرحد کے نزدیک مشتبہ نقل و حرکت دیکھی، جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے جنگلی علاقے میں وسیع پیمانے پر انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کیا تاکہ کسی بھی ممکنہ دراندازی یا دہشت گردی کے منصوبے کو ناکام بنایا جاسکے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سرچ آپریشن مسلسل جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز نے تمام داخلی و خارجی راستوں کو مکمل طور پر بند کرکے لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ہے ۔
اس دوران سرحدی ضلع پونچھ میں منگل کی صبح سکیورٹی فورسز نے مشتبہ نقل و حرکت کے بعد بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی مقامی پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی)، سی آر پی ایف اور راشٹریہ رائفلز کی مشترکہ ٹیموں کی جانب سے صبح ۶بجے کے قریب شروع کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ آپریشن سرنکوٹ اور مینڈھر سب ڈویژن کے مختلف علاقوں میں جاری ہے ، جن میں ساری، اُستان، پٹھانخور، لوہار محلہ، چندی مار، پھاگل، ہری ٹاپ اور کاگوالی، جبکہ سرنکوٹ کے لیمبہ، اُچھاد اور کلر،گرسائی مینڈھرکے علاقے شامل ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی مہم شروع کی ہے ، جبکہ مقامی لوگوں کی نقل و حرکت پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ آپریشن میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے ۔
ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق’مصدقہ اطلاعات ملی تھیں کہ کچھ مشتبہ افراد ان علاقوں میں سرگرم ہو سکتے ہیں، جس کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر تلاشی مہم کا آغاز کیا گیا‘۔
افسر نے کہاکہ سیکورٹی فورسز نے وسیع العریض جنگلی اور رہائشی علاقوں کو سیل کرکے فرارہونے کے ممکنہ راستوں پر سخت پہرے بٹھا دئے ہیں۔تاہم، آخری اطلاعات موصول ہونے تک کسی گرفتاری یا تصادم کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ۔