سرینگر//
کشمیر میں بڑھتی گرمی کے پیش نظر وادی کشمیر کے نجی اور سرکاری اسکولوں، بشمول ہائر اسکینڈری سطح کے تعلیمی اداروں، میں ۲۳جون سے ۱۵ دن کی گرمائی تعطیلات ہوں گی۔
ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن، کشمیر کی جانب سے جاری کیے گئے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ’’بااختیار اتھارٹی کی منظوری کے بعد یہ حکم دیا جاتا ہے کہ ہائر اسکینڈری سطح تک کے تمام سرکاری اور تسلیم شدہ نجی اسکول۲۳ جون سے۷ جولائی تک گرمیوں کی تعطیلات منائیں گے‘‘۔
جموں کشمیر کی وزیر صحت و طبی تعلیم، سکینہ ایتو، نے ہفتے کو کہا کہ چند روز سے شرید گرمی اور بڑھتے درجہ حرارت کو مدنظر رکھتے ہوئے گرمائی تعطیلات کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جولائی کے بعد موسمی حالات کا جائزہ لینے کے بعد گرمائی تعطیلات میں مزید توسیع کی جا سکتی ہے، تاہم فی الحال۱۵ روز کی ہی گرمائی تعطیلات اسکولی طلباء کو دی جائے گی۔
اس سے قبل وزیر تعلیم نے اسکولی اوقات کار میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا تھا۔ جس کی رو سے میونسپل حدود میں آنے والے اسکولوں میں اوقات کار صبح ۸ بجے سے دن کے ایک بجے تک مقرر کیے گئے تھے، جبکہ میونسپل حدود کے باہر کے اسکولوں میں درس و تدریس کا کام کاج صبح ساڑھے ۸ بجے سے دن کے ڈیڑھ بجے تک مقرر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر صوبے میں بھی گزشتہ چند دنوں سے درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ جبکہ گزشتہ روز سرینگر میں دو دہائیوں کے دوران جون ماہ میںڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ سب سے گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ شدید گرمی میں بچوں کی صحت کے تعلق سے والدین کی جانب سے خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے۔
دریں اثناء ، ہفتہ کے روز سرینگر میں دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت جموں سے بھی زیادہ ۸ء۳۴ڈگری سینٹی گریڈ درج کیا گیا جبکہ قاضی گنڈ میں ۳۵ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور سیاحتی مقام کوکر ناگ دن کا درجہ حرارت ۲ء۳۴ ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ اسکی ریزارٹ گلمرگ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۷ء۲۵ ڈگری سینٹی گریڈ درج کیا گیا۔
ادھر، جموں میں سرینگر سے کم یعنی۳۳ ڈگری سینٹی گریڈدرج ہوا اور کٹرا میں۲۷ڈگری جبکہ لہیہ میں۴ء۳۰ڈگری سیشلیس اور کرگل میں درجہ حرارت۸ء۳۱ ڈگری سینٹی گریڈ درج کیا گیا۔