’عام پاکستانیوں کو دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے سامنے آنا چاہیے‘ خوش اور پْرامن زندگی گزاریں اور کھانا کھائیں‘
دہود /بھج//
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ پاکستان کا واحد مقصد بھارت سے نفرت کرنا اور اسے نقصان پہنچانے کے طریقوں کے بارے میں سوچنا ہے، جبکہ ہماری قوم نے غربت ختم کرنے اور اقتصادی ترقی لانے کے اہداف مقرر کیے ہیں۔
گجرات کے دہود میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آپریشن سندور کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ محض ایک فوجی کارروائی نہیں تھی، بلکہ یہ بھارت کی احساسات اور نظریات کا اظہار تھا۔
۲۲؍ اپریل کو کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں نے ۲۶؍ افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا، جس کے بعد بھارت نے۷ مئی کی صبح کے ابتدائی اوقات میں آپریشن سندور شروع کیا، جس کے نتیجے میں پاکستان اور پاکستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو بڑے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کاکہنا تھا’’ایسے دہشت گردی کے حملے کے بعد بھارت اور مودی خاموش کیسے بیٹھ سکتے ہیں؟ جو کوئی ہماری بہنوں کی پیشانیوں سے سندور مٹانے کی جرأت کرے گا (سندور شادی کی نشانی ہے اور اس کا مٹانا بیوہ ہونے کی علامت ہے) اسے یقینی طور پر ختم کر دیا جائے گا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردوں نے اپنے ڈراؤنے خوابوں میں بھی تصور نہیں کیا ہوگا کہ مودی کے خلاف لڑنا کتنا مشکل ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی اس ذمہ داری کا حصہ ہے جو قوم کے شہریوں نے انہیں۲۶ مئی۲۰۱۴ کو’پر دھان سیوک‘ بنا کر دی۔
ان کاکہنا تھا’’ مودی نے ملک کی تینوں مسلح افواج کو آزادانہ ہاتھ دیا اور اس کے جنگجوؤں نے وہی کام کیا جو دنیا نے پچھلے کئی دہائیوں میں نہیں دیکھا‘‘۔
پاکستان کی سخت الفاظ میں نکتہ چینی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا’’وہ ملک جو تقسیم کے بعد وجود میں آیا، بھارت کے لیے نفرت پر زندہ ہے۔ یہ صرف بھارت کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ تاہم، بھارت کے مقاصد غربت کا خاتمہ کرنا، اقتصادی ترقی لانا اور ایک ترقی یافتہ ملک بننا ہیں۔ہماری حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ ترقی کو ان علاقوں تک پہنچایا جائے جو پیچھے رہ گئے ہیں‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا ’’ بھارت سیاحت پر یقین رکھتا ہے، پاکستان دہشت گردی کو سیاحت سمجھتا ہے، جو دنیا کے لیے بے حد خطرناک ہے۔ میں پاکستان کے لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں انہوں نے کیا حاصل کیا؟ آج بھارت دنیا کی چوتھی بڑی معیشت ہے۔ لیکن آپ کی حالت کیا ہے؟ جنہوں نے دہشت گردی کو فروغ دیا، انہوں نے آپ کا مستقبل برباد کیا‘‘۔
مودی کاکہناتھا’’دہشت گردی آپ کی (پاکستان) حکومت اور فوج کے لیے پیسے کمانے کا ایک طریقہ ہے۔ پاکستان کے لوگوں کو دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے سامنے آنا چاہیے۔ خوش اور پْرامن زندگی گزاریں اور کھانا کھائیں۔ ورنہ، میری گولی تو آپ کے لیے موجود ہے (سکون سے زندگی جیو، روٹی کھاؤ۔ ورنہ میری گولی تو ہے ہی)‘‘
ان کاکہنا تھا’’پہلگام حملے کے بعد، میں نے ۱۵دن انتظار کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرے گا، لیکن لگتا ہے کہ یہ ان کی روزی روٹی ہے۔ ۹ مئی کی رات جب پاکستان نے شہریوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی، تو ہماری فوج نے دوگنی طاقت سے حملہ کیا اور ان کے ہوائی اڈوں کو تباہ کر دیا‘‘۔
مودی نے لوگوں سے ہولی، دیوالی اور گنیش پوجا جیسے تہواروں کے دوران ہندوستان میں تیار کردہ مصنوعات خریدنے اور استعمال کرنے کی اپیل بھی کی۔’’کیا آپ کو نہیں لگتا کہ ہمیں درآمد شدہ مصنوعات کے استعمال کو روکنا چاہیے؟ ہمارے تہواروں کے دوران ہم درآمد شدہ چیزوں جیسے آتشبازی اور گنیش مجسمے (جو کہ اچھا نہیں ہے) کا استعمال کرتے ہیں۔ اپنے ملک کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے، ہر کسی کو صرف’میک ان انڈیا‘ مصنوعات خریدنے کا عہد کرنا چاہیے۔ ’’ہمارے ملک کی ترقی کیلئے ضروری سب کچھ یہاں بھارت میں ہی تیار ہونا چاہیے‘‘۔
وزیر اعظم یہاں لوکوموٹو مینوفیکچرنگ پلانٹ سمیت ۲۴ہزار کروڑ روپے کی لاگت کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے بعد ایک ریلی سے خطاب کررہے تھے۔
مودی نے ملک کے پہلے ۹ہزار ہارس پاور لوکوموٹو انجن کے ساتھ ساتھ ۲۱ہزار۴۰۵کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ رولنگ اسٹاک ورکشاپ کی نقاب کشائی کی۔
انہوں نے احمد آباد،ویراول وندے بھارت سروس اور ولساڈ،داہود ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا اور اجتماع کو بتایا کہ جدید ترین وندے بھارت ٹرینیں اب ملک بھر میں۷۰ روٹس پر چل رہی ہیں۔
ان کاکہنا تھا’’ایک وقت تھا جب ہندوستان کو انجن اور کوچ درآمد کرنے پڑتے تھے۔ آج ہم انہیں ہندوستان میں تیار کرتے ہیں اور دوسرے ممالک کو برآمد کرتے ہیں‘‘۔
سابرمتی اسٹیشن احمدآباد اور ویراوال اسٹیشن کے درمیان وندے بھارت سروس کا آغاز سومنات مندر کی زیارت کے لیے آنے والے عقیدت مندوں کے لیے ایک نعمت ثابت ہوگا جو گیر سومناتھ ضلع میں واقع ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ گجرات میں ریلوے لائنز کا۱۰۰ فی صد برقی کاری مکمل ہو چکی ہے۔ (ایجنسیاں)