مجھے یقین ہے کہ ہمارے جوان کسی بھی دشمن کی مہم جوئی کا مضبوطی سے کریں گے:ایل جی سنہا
کپواڑہ//
پاکستانی دہشت گرد گروہوں کی حمایت پر پاکستان کو سخت انتباہ دیتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج کہا کہ ہمسایہ ملک میں ایسا کچھ نہیں ہے جو بھارتی مسلح افواج کی پہنچ سے باہر ہو۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’دنیا نے بھارتی مسلح افواج کی بہادری دیکھی ہے اور پھر دشمن نے دنیا بھر میں جنگ بندی کی درخواست کی۔ پاکستان میں ایسا کچھ نہیں ہے جو بھارتی فوج کی پہنچ سے باہر ہو‘‘۔
ہفتہ کوایل او سی کے پاس ٹنگڈھار سیکٹر میں تعینات فوجیوں سے اپنے خطاب میں لیفٹیننٹ گورنر نے بھارت کے عالمی مرتبہ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دشمن قرض کے بل پر انسانیت کو تباہ کر رہا ہے۔
سنہا نے کہا’’ ہمارا ہمسایہ نسانیت کو قرض کے زور پر تباہ کرنے کی کوشش میں ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس نے ہمارے بہادر سپاہیوں کے دگئے گئے جواب سے سبق سیکھا ہوگا۔ میں آپ کی بہادری، دلیری اور ماں بھارتی کے لیے محبت کو سلام پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ جب بھی اس طرح کا بحران آئے، لوگ جانتے ہوں کہ ہمارا ملک آپ جیسے ہیروؤں کے محفوظ ہاتھوں میں ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے فوج اور پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ زمین پر سکیورٹی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک ہمارے مسلح افواج کا شکر گزار ہے جو زندگیوں کی حفاظت اور ہماری سرحدوں کی حرمت کو چوکس، لگن، بہادری اور عظیم قربانی کے ذریعے یقینی بناتے ہیں۔ان کاکہنا تھا’’میں پراعتماد ہوں کہ ہمارے جوان دشمن کی کسی بھی غلط کارائی کا سختی سے مقابلہ کریں گے‘‘۔
بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو میں سنہا نے کہا کہ ایک جامع منصوبہ تیار کیا جائے گا تاکہ مرکز سے گولہ باری سے متاثرہ باشندوں کی بحالی کے لیے مدد حاصل کی جا سکے۔
ایل جی کاکہنا تھا’’یہاں بہت سے گھروں اور تجارتی املاک کو دشمن کی طرف سے گولہ باری کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ آج، میں نے ایک سینئر انتظامی افسر کے ساتھ ان مقامات کا دورہ کیا، صورتحال کو اپنی آنکھوں سے دیکھا، اور لوگوں کے ساتھ بات چیت کی تاکہ ان کے مسائل کو سمجھ سکوں‘‘۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے نقصانات کا اندازہ لگایا ہے اور لوگوں کو فوری امداد فراہم کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا’’پاکستان کی طرف سے کی جانے والی بلا اشتعال گولہ باری سے کئی مکان اور کمر شل املاک کو شدید نقصان ہوا ہے ‘‘۔
سنہا نے کہا ’’جن لوگوں کو ابھی تک مدد نہیں ملی، انہیں آج فراہم کی جائے گی‘‘۔ تاہم، ایل جی نے کہا کہ لوگوں کے لیے فراہم کی جانے والی مدد کافی نہیں تھی اور یو ٹی حکومت مرکز سے مزید مدد طلب کرے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ڈویڑنل کمشنر کشمیر اور سینئر افسران نقصانات کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کریں گے اور اسی کی بنیاد پر ہم مرکزی حکومت سے درخواست کریں گے، اور متاثرہ لوگوں کی بحالی کریں گے‘‘۔
دورے کے دوران سنہا نے کپواڑہ ضلع میں کنٹرول لائن (ایل او سی) کے ساتھ سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
سِنہا نے ایک پوسٹ میں کہا’’فوج اور پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ میدان میں سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ٹنگڈھار میں اپنے بہادر جوانوں کے ساتھ بات چیت کی۔ وہ بلند حوصلے کے ساتھ، خود اعتمادی سے اور وطن کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے عزم کے ساتھ کھڑے ہیں‘‘۔
ایل جی ٹنگڈھار سیکٹر کے سرحدی علاقے کا دورہ کیا اور پاکستان کی طرف سے بلا اشتعال شدید گولہ باری کے باعث ہوئے نقصانات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اپنے مسلح افواج کا شکر گزار ہے جو زندگیوں کی حفاظت کرتے ہیں اور ہمارے سرحدوں کی حرمت کو چوکس، لگن، بہادری اور عظیم قربانی کے ساتھ یقینی بناتے ہیں۔ ’’مجھے یقین ہے کہ ہمارے جوان کسی بھی دشمن کی مہم جوئی کا مضبوطی سے کریں گے۔‘‘