نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو پڈوچیری میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی اور ان کے جلد نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔
میٹنگ میں پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کے۔ کیلاش ناتھن کی موجودگی میں پولیس، جیل، عدالت، پراسیکیوشن اور فرانزک محکموں سے متعلق مختلف نئی دفعات کے نفاذ اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
وزارت داخلہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری کے سینئر افسران بشمول مرکزی علاقہ کے وزیر داخلہ، مرکزی داخلہ سکریٹری، چیف سکریٹری، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آف پڈوچیری، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ریکارڈ اور ڈیولپمنٹ بیورو اور نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے ڈائریکٹر میٹنگ میں موجود تھے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری نے تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کی سمت میں اچھا کام کیا ہے۔ انہوں نے نئے فوجداری قوانین کے جلد نفاذ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پڈوچیری میں ایف آئی آر صرف تمل زبان میں درج کی جانی چاہئے اور جس کو بھی اس کی ضرورت ہو اسے دوسری زبانوں میں دستیاب کرانے کا انتظام کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ تمام گرفتار مجرموں کے فنگر پرنٹس کو جہاں بھی ضرورت ہو ریکارڈ کیا جائے تاکہ ڈیٹا بیس کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاملے میں قانونی مشورہ دینے کا حق صرف ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کو ہونا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ای سمن، ای ثبوت، نیا شروتی اور فرانزک وغیرہ کی دفعات کو جلد از جلد مکمل طور پر نافذ کیا جانا چاہئے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ پڈوچیری کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو ہفتے میں ایک بار، وزیر داخلہ کو ہر 15 دن میں اور لیفٹیننٹ گورنر کو مہینے میں ایک بار نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کی پیش رفت کا جائزہ لینا چاہیے۔