سرینگر//
محکمہ تعلیم نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وادی کشمیر میں اسکول۱۳مئی بروز منگل سے دوبارہ کھول دیے جائیں گے ۔ تاہم سرحدی اضلاع کپواڑہ، بارہمولہ اور بانڈی پورہ کے گریز سب ڈویژن میں اسکول تاحکمِ ثانی بند رہیں گے ۔
ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر کے مطابق وادی کے تمام اضلاع میں تعلیمی سرگرمیاں کل سے بحال ہوں گی، لیکن سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ حالیہ سرحدی کشیدگی اور پاکستانی شیلنگ کے پیش نظر حکومت نے۱۲مئی تک تمام اسکولوں اور کالجوں کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا تھا۔
محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں حالات کا ازسرِنو جائزہ لینے کے بعد تعلیمی اداروں کو کھولنے یا بند رکھنے سے متعلق فیصلہ لیا جائے گا۔
ادھرکشمیر یونیورسٹی نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر۱۴مئی تک کے تمام امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملتوی ہونے والے پرچوں کے امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان الگ سے کیا جائے گا۔
یونیورسٹی کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا’’۱۴مئی۲۰۲۵تک کے تمام یونیورسٹی امتحانات کو ملتوی کیا جاتا ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’ملتوی ہونے والے پرچوں کے امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان الگ سے کیا جائے گا‘‘۔جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر ۱۲مئی تک تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔
وزیر تعلیم سکینہ یتو نے۸مئی کو ایک بیان میں جموں وکشمیر میں تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے۹مئی کو’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا تھا’’کہ تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ پیر کی سہ پہر۱۲مئی) کو لیا جائے گا۔اس وقت کی صورتحال اس بات کا تعین کرے گی کہ آیا بندش میں توسیع کی جائے گی یا نہیں اور اگر توسیع کی گئی ہے تو، کب تک کی جائے گی۔‘‘