سرینگر//
سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ منوج نروانے نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان سیز فائر پر سوال اٹھانے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کوئی رومانوی چیزنہیں اور نہ ہی یہ کوئی بالی ووڈ فلم ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق، اتوار کے روز انڈیا کے شہر پونے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر انھیں حکم ہوا تو وہ محاذ پر ضرور جائیں گے لیکن سفارتکاری ان کی پہلی ترجیح ہو گی۔
جنرل نروانے کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے وہ تمام لوگ بشمول بچے صدمے کا شکار ہیں جنھیں گولہ باری سے بچنے کے لیے راتوں کو پناہ گاہوں کی طرف بھاگنا پڑتا ہے۔
سابق فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ جنگ کوئی کوئی رومانوی چیز نہیں ہے۔ ’یہ آپ کی بالی ووڈ فلم نہیں ہے، یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ جنگ یا تشدد آخری چیز ہونی چاہیے جس کا ہمیں سہارا لینا چاہیے، اسی لیے ہمارے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔ اگرچہ نادان لوگ ہمیں جنگ پر مجبور کریں گے، ہمیں اس پر خوش نہیں ہونا چاہیے۔‘
سابق آرمی چیف نے کہا’ ’اب بھی لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ہم مکمل جنگ کے لیے کیوں نہیں گئے؟ ایک فوجی کے طور پر، اگر مجھے حکم دیا گیا تو میں جنگ پر جاؤں گا، لیکن یہ میری پہلی ترجیح نہیں ہو گی۔‘‘
جنرل نروانے کا کہنا تھا کہ ان کی پہلی ترجیح سفارت کاری اور اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہوگی تاکہ بات مسلح تصادم تک نہ پہنچے۔
خیال رہے کئی روز تک جاری رہنے والے تنازعے کے بعد بالآخر سنیچر کے روز پاکستان اور انڈیا نے سیز فائر کا اعلان کیا تھا۔