سرینگر///
پولیس کا کہنا ہے کہ آن لائن اشتعال انگیزی اور امن عامہ کو نقصان پہنچانے والی غلط معلومات کے خلاف قانونی کارروائیاں شروع کی گئی ہیں۔
ایک پولیس ترجمان نے بتایا ’’یہ بات معتبر ایجنسیوں کے علم میں آئی ہے کہ کچھ نامعلوم افراد، ایک بڑے دشمن کے منصوبے کو آگے بڑھانے میں کام کرتے ہوئے ، منظم طریقے سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غلط معلومات اور اشتعال انگیز مواد پھیلا رہے ہیں جب کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان موجودہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ‘‘۔
ترجمان نے کہا’’ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ان پوسٹس میں من گھڑت بیانیہ، مسخ شدہ حقائق اور بھارتی علاقے میں جاری خفیہ کارروائیوں سے متعلق حساس معلومات شامل ہیں‘‘۔
بیان میں کہا گیا’’اس طرح کی معلومات کا غیر مجاز انکشاف قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے اور دشمن عناصر کے اسٹریٹجک مفادات کو پورا کرتا ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’ایسا لگتا ہے کہ جو مواد پھیلایا جا رہا ہے وہ جان بوجھ کر کنفیوژن پھیلانے ، خوف پھیلانے اور عوام میں بدامنی پھیلانے کے لیے تیار کیا گیا ہے‘‘۔
ان کا کہنا ہے’’ابتدائی جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس طرح کے مواد کے پھیلاؤ نے پہلے ہی شہری آبادی کے کچھ حصوں میں تشویش پیدا کر دی ہے اور امن عامہ کو درہم برہم کرنے کا امکان ہے ‘‘۔
ترجمان نے کہا’’صورتحال کی سنگینی اور قوم کی خودمختاری، اتحاد، سالمیت اور سلامتی پر اس کے اثرات کو دیکھتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ‘‘۔
گرفتار شدگان کی شناخت عنایت حسین راتھر ولد محمد ابراہیم راتھر ساکن شالینہ نزدیک مسجد شریف پامپور، راتھر عارف ولد غلام نبی راتھر ساکن وانہ پورہ اننت ناگ اور شیخ عمر فاروق ولد فاروق احمد شیخ ساکن اچھ گام بڈگام کے طور پر کی گئی ہے ۔
پولیس ترجمان نے کہا’’اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن شری گڑھی میں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کے تحت ایف آئی آر نمبر۲۰۲۵/۱۴درج کیا گیا ہے اور ان غیر قانونی سرگرمیوں کے ذمہ دار افراد کو پکڑنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ‘‘۔
پولیس نے عوام الناس سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے اور سوشل میڈیا پر غیر تصدیق شدہ معلومات شیئر کرنے سے گریز کرنے کی تاکید کی ہے ۔