سرینگر//
فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرکے اتوار اور پیر کی درمیانی شب بھی جموں کشمیر کے کئی علاقوں میں لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا وہاں موجود جوانوں نے موثر جواب دیا۔
ایک فوجی ترجمان نے بتایا’’۴ور۵مئی۲۰۲۵ کی درمیانی شب پاکستانی فوج کی چوکیوں نے جموں و کشمیر میں کپوارہ، بارہمولہ، پونچھ، راجوری، مینڈھر، نوشہرہ، سندربنی اور اکھنور کے بالمقابل علاقوں میں ایل او سی کے پار بلا اشتعال چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہاں موجود جوانوں نے اس کا موثر و متناسب جواب دیا۔
تاہم کسی جانب کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔یہ لگاتار گیارہوں بار ہے کہ جب پاکستانی فوج کی طرف سے جموں وکشمیر کے سرحدوں کو نشانہ بنا یا گیا جس سے سرحدی بستیوں میں ایک بار پھر خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔
دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان۲۹؍اپریل کو ہاٹ لائن پر بات چیت کے باوجود جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ایل او سی پر فائرنگ کا تبادلہ ۲۲؍اپریل کو پہلگام میں بہیمانہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہوا تھا جس میں۲۵سیاحوں اور ایک مقامی باشندے کی موت ہوئی تھی۔
ادھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر جموں خطے میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع دیہات میں رہنے والے لوگوں میں خوف و ہراس پیدا ہوا ہے ۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقوں میں اس وقت بے یقینی اور خوف کی کیفیت طاری ہے ۔ ہر روز صبح و شام دور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں اور کسی کو یہ یقین نہیں کہ اگلا گولہ کہاں گرے گا۔
واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مجموعی طور پر۳۳۲۳کلومیٹر طویل سرحد قائم ہے ، جس میں سے۲۲۱کلومیٹر بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور۷۴۴ کلومیٹر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) جموں و کشمیر میں واقع ہے ۔