وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کل کئی میٹنگیں شیڈول ہیں کیونکہ ملک گزشتہ ہفتے جموں و کشمیر میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں اپنی سیکورٹی تیاریوں کا جائزہ لے رہا ہے۔
کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (سی سی ایس) جو قومی سلامتی کے بارے میں ملک کا سب سے بڑا فیصلہ ساز ادارہ ہے، صبح 11 بجے کے قریب ایک اجلاس منعقد کرے گی۔ یہ پہلگام حملے کے بعد اعلیٰ سطح پر بات چیت کا دوسرا دور ہوگا۔ اس اجلاس میں سیکیورٹی کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیے جانے کا امکان ہے۔
سی سی ایس کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے سیاسی امور (سی سی پی اے) کا بھی اجلاس ہوگا۔
سی سی پی اے میں وزیر اعظم کے علاوہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر روڈ ٹرانسپورٹ نتن گڈکری، وزیر صحت جے پی نڈا، وزیر خزانہ نرملا سیتارمن اور دیگر سینئر وزراءشامل ہیں۔
اس کے بعد کابینہ کی اقتصادی امور کی کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس کے بعد کابینہ کا اجلاس ہوگا۔
پہلگام قتل عام کے دو دن بعد جمعرات کو اپنے آخری اجلاس میں سی سی ایس نے ملک کی مجموعی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا تھا اور فورسز کو چوکس رکھا تھا اور اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پہلگام حملے میں پاکستان کے کردار کے سامنے آنے کے بعد اس کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اس نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو اسلام آباد کے ساتھ پانی کی تقسیم کا ایک اہم معاہدہ ہے۔ اس نے سارک ویزے بھی معطل کردیے، واہگہ اٹاری سرحد بند کر دی اور پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو کم کر دیا۔
حکومت نے ہندوستان میں مقیم تمام پاکستانیوں کو اتوار تک اپنے وطن واپس جانے کےلئے بھی کہا تھا اور میڈیکل ویزا رکھنے والوں کو منگل تک کی مہلت دی تھی۔ اس کے جواب میں پاکستان نے شملہ معاہدے سمیت بھارت کے ساتھ تمام دوطرفہ معاہدوں کو معطل کر دیا تھا۔ (ایجنسیاں)