سرینگر//
پہلگام میں پیش آئے حالیہ دہشت گردانہ واقعے کے بعد‘جہاں ایک طرف جموں وکشمیر میں سکیورٹی ایجنسیاں متحرک ہیں، وہیں وادی کشمیر میں مقیم سیاحوں نے کشمیری عوام کے جذبۂ انسانیت اور مہمان نوازی کی بھرپور تعریف کی ہے ۔
سیاحوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد اگرچہ ایک لمحاتی خوف و ہراس کی کیفیت ضرور طاری ہوئی، تاہم کشمیری عوام نے جس خلوص اور ہمدردی کے ساتھ ان کی مدد کی، وہ ان کے لیے ناقابل فراموش تجربہ بن گیا۔
ملک کے مختلف حصوں سے آئے سیاحوں نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پہلگام حملے کے بعد جب کئی سیاح الجھن اور خوف کا شکار ہوئے تو مقامی لوگوں نے نہ صرف انہیں تسلی دی بلکہ مفت کھانے پینے کی اشیاء، رہائش اور دیگر ضروریاتِ زندگی بھی فراہم کیں۔
ایک سیاح نے اشک بار آنکھوں سے کہا’’ہم نے سنا تھا کہ کشمیری مہمان نواز ہوتے ہیں، مگر اب خود اس کا مشاہدہ کیا۔ لوگ خود ہمارے پاس آئے ، پوچھا کہ کچھ چاہیے ؟ اور ہمیں اپنے گھروں میں پناہ دی‘‘۔
سیاحوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دہشت گردانہ واقعات کا کسی مذہب یا قوم سے تعلق جوڑنا نہ صرف زیادتی ہے بلکہ نفرت پھیلانے کا ذریعہ بھی ہے ۔
سیاحوں نے مین اسٹریم میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ٹی وی چینلز اور نام نہاد تجزیہ کار اس واقعے کو ہندو مسلم مسئلہ بنا کر پیش کر رہے ہیں، جو کہ سراسر غلط اور افسوسناک ہے ۔
ایک خاتون سیاح نے جذباتی انداز میں بتایا ’’ہم یہاں مسلمان کشمیریوں کے گھروں میں رہ رہے ہیں۔ ہمیں کھانا، کمبل، دوا، یہاں تک کہ بچوں کے لیے دودھ بھی دیا گیا، بغیر کسی معاوضے کے ۔ ہمیں یہ کبھی محسوس نہیں ہوا کہ ہم اجنبی ہیں، بلکہ انہوں نے ہمیں اپنے خاندان کا حصہ بنا لیا‘‘۔
پہلگام میں پیش آئے واقعے کے بعد، کشمیر بھر میں ایک اجتماعی جذبہ دیکھا جا رہا ہے جہاں مقامی لوگ سیاحوں کی مدد کے لیے آگے آ رہے ہیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ کشمیر کی سرزمین امن، بھائی چارے اور محبت کی علامت ہے ۔ادھر مقامی سول سوسائٹی، مذہبی تنظیموں اور ٹریڈ یونینز نے بھی سیاحوں کی مدد اور رہنمائی کے لیے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں، تاکہ کوئی بھی مسافر خود کو اکیلا محسوس نہ کرے ۔
اس دوران پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ممبئی سمیت ملک بھر کے سیاحوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے ۔ ممبئی سے سری نگر جانے کا ارادہ رکھنے والے ہزاروں سیاحوں نے اپنا سفر فوری منسوخ کر دیا ہے ۔
اس دوران سری نگر سے واپسی کی جلدی کی وجہ سے پروازوں کے کرایوں میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جس کی وجہ سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ تاہم، ڈی جی سی اے کی طرف سے ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد لوگوں کو راحت ملی۔
ایئر لائنز نے ٹکٹوں کی منسوخی اور ری شیڈولنگ کی فیس بھی معاف کر دی ہے ۔ ساتھ ہی ٹکٹوں کی منسوخی پر مکمل رقم کی واپسی کا اعلان کیا گیا۔
ممبئی کی کئی بڑی ٹریول ایجنسیوں نے بتایا کہ گرمیوں کی تعطیلات کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ کشمیر جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ لیکن منگل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد اچانک ٹور پیکجز کینسل کرنے کا رش دیکھنے میں آیا۔ لوگ خوف کی وجہ سے گرمیوں کی چھٹیوں کے دورے منسوخ کر رہے ہیں۔ جس طرح سے لوگ بکنگ منسوخ کر رہے ہیں، اس کا جموں و کشمیر کی سیاحت پر گہرا اثر پڑے گا۔ آنے والے دنوں میں ٹور آپریٹرز کا اعتماد بحال کرنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔
نیم ہالیڈیز کے منیجنگ ڈائریکٹر منیش اگروال نے کہا کہ گرمیوں کی چھٹیوں میں بڑی تعداد میں لوگ کشمیر کا رخ کرتے ہیں۔ لیکن پہلگام میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے نے پوری سیاحت کی صنعت کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ ج’’ب۲۷/۲۸بے گناہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں تو خوف اور عدم تحفظ کی فضا پیدا ہونا فطری ہے ۔ جن لوگوں نے مئی کا منصوبہ بنایا تھا وہ بھی اپنی بکنگ منسوخ کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ اپنی جون کی بکنگ منسوخ کرنے کے لیے بھی رابطہ کر رہے ہیں۔ لیکن انہیں سمجھایا جا رہا ہے کہ جلد بازی میں فیصلے نہ کریں۔ وہاں حالات معمول پر ہوں گے ۔ انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز اس سمت میں کام کر رہی ہیں‘‘۔
گپتا ٹریولز کے سومیش گپتا نے کہا کہ ممبئی سے کشمیر جانے والے سیاحوں کو بغیر جرمانے کے رقم کی واپسی دی جارہی ہے ۔ ایئر لائن اس میں تعاون کر رہی ہے ۔ انہیں ایئر انڈیا سے ایک سرکلر موصول ہوا ہے کہ ٹکٹ کینسل کرنے پر کوئی جرمانہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے جون میں جانے کا ارادہ کیا ہے انہیں انتظار کرنے اور دیکھنے کو کہا جا رہا ہے ۔
دہشت گردانہ حملے کے بعد ممبئی اور ملک کے دیگر حصوں سے جموں و کشمیر جانے والے سیاحوں میں خوف کا ماحول ہے کیونکہ کرایہ تین گنا تھا ۔ ہر کوئی وطن واپس آنا چاہتا تھا لیکن دہشت گردی کے واقعے کے بعد پرواز کا کرایہ اچانک تین گنا بڑھ گیا۔ جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا۔
لوگوں نے اسکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ایئر لائن۲۴؍اپریل کو سرینگر سے ممبئی کی پرواز کیلئے۵۶ہزار روپے وصول کر رہی ہے جو کہ عام کرایہ سے کئی گنا زیادہ ہے ۔ اسی طرح دیگر لوگوں نے بتایا کہ سری نگر سے دہلی تک فلائٹ کا کرایہ ۳۵ہزار روپے تھا۔