٭۲۲ مارچ۱۹۹۷: ضلع بڈگام کے سنگرام پورہ میں آٹھ شہری مارے گئے۔
٭۲۶ جنوری۱۹۹۸:سرینگر کے وندھاما میں ۲۳ پنڈتوں کا قتل عام کیا گیا۔
٭۱۷؍ اپریل۱۹۹۸:اودھم پور ضلع (اب ریاسی ضلع میں) کے پرانکوٹ اور دکی کوٹے گاؤوں میں۲۹ ہندوؤں کا قتل اور سر قلم کر دیا گیا۔ مرنے والوں میں۱۳خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
٭۱۹ جون۱۹۹۸: لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کے دہشت گردوں نے ڈوڈہ ضلع میں ۲۶ ہندوؤں کا قتل عام کیا۔
٭۲۰ مارچ ۲۰۰۰: اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے ہندوستان کے سرکاری دورے کے موقع پر کشمیر کے چھٹی سنگھ پورہ میں ۳۵ سکھ دیہاتیوں کا قتل عام۔
٭یکم سے ۲؍ اگست۲۰۰۰:اننت ناگ اور ڈوڈہ اضلاع میں دہشت گردوں کے پانچ مختلف مربوط حملوں میں ۳۲؍امرناتھ یاتریوں اور مزدوروں سمیت ۱۰۵ لوگوں کا قتل عام۔
٭۹فروری۲۰۰۱: کوٹ چروال قتل عام ضلع راجوری کے چلوالکوٹ گاؤں میں دہشت گردوں کے ہاتھوں۱۵بکروال (خانہ بدوشوں) کا قتل عام تھا۔
٭۱۴ مئی۲۰۰۲: کالوچک ملٹری اسٹیشن پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے تین مسلح دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ انہوں نے پہلے جموں پٹھان کوٹ ہائی وے پر ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس پر حملہ کیا اور اسٹیشن پر گھسنے سے پہلے سات مسافروں کو ہلاک کردیا ، جہاں انہوں نے۱۰ بچوں اور پانچ فوجی جوانوں سمیت ۲۳؍ افراد کو ہلاک کردیا۔
٭۳۰جولائی/۶؍اگست۲۰۰۲:امرناتھ یاترا کے دوران پہلگام میں نونواں بیس کیمپ پر لشکر طیبہ کے دہشت گردوں کے دو دہشت گردانہ حملوں میں۱۱؍ افراد ہلاک اور ۳۰ زخمی ہو گئے۔
٭۲۳مارچ۲۰۰۳:پلوامہ کے ندی مرگ گاؤں میں۲۴کشمیری پنڈتوں کا قتل۔
٭۱۰ جولائی۲۰۱۷: شروانہ مہینے کے پہلے سوموار کو کشمیر میں امرناتھ جانے والے آٹھ یاتری اننت ناگ میں دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔
٭یکم جنوری۲۰۲۳: ضلع راجوری کے گاؤں دھنگری میں دو مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ اور آئی ای ڈی دھماکے میں ہندو برادری کے سات شہری ہلاک ہوئے۔
٭۹جون۲۰۲۴: مسلح دہشت گردوں نے ریاسی میں زائرین کی ایک بس پر حملہ کیا جس میں نو زائرین ہلاک اور ۴۲ دیگر زخمی ہوئے۔ بس شیو کھوری مندر سے کٹرا لوٹ رہی تھی۔