رام بن ضلع میں ایک درجن سے زیادہ مقامات پر ہزاروں ٹن ملبے کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں:این ایچ اے آئی
سرینگر//
رام بن ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے جموں سرینگر قومی شاہراہ بند ہونے کے بعد جموں کو کشمیر سے جوڑنے والی مغل روڈ کو پیر کے روز دوبارہ کھول دیا گیا جس سے پھنسے ہوئے لوگوں کو بڑے پیمانے پر راحت ملی ہے۔
جموں سرینگر قومی شاہراہ (این ایچ ۴۴) پر پیر کو مسلسل دوسرے دن بھی ٹریفک معطل رہی کیونکہ رام بن سیکٹر میں سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے سڑک کا کئی حصہ بہہ گیا۔
حکام کا اندازہ ہے کہ اس اہم شاہراہ کو مکمل طور پر بحال کرنے میں مزید پانچ سے چھ دن لگ سکتے ہیں، جو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ کشمیر کا بنیادی روڈ لنک ہے۔
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر پرشوتم کمار نے بتایا کہ رام بن ضلع میں ایک درجن سے زیادہ مقامات پر ہزاروں ٹن ملبے کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں۔
کمار نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے ملبے کی بھاری مقدار کی وجہ سے شاہراہ کی مکمل بحالی میں مزید پانچ سے چھ دن لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ایچ اے آئی کی مشینری رام بن اور ماروگ کے درمیان کیچڑ اور ملبے کے نیچے دب گئی ہے اور بحالی کے کام کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے نئے انتظامات کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے ایس ایس پی رام بن کلبیر سنگھ اور ایس ایس پی ٹریفک این ایچ راجہ عادل حامد کے ہمراہ متعدد متاثرہ مقامات کا دورہ کیا اور بحالی کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔
توقع ہے کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی آج بعد میں رام بن کا دورہ کریں گے جہاں شدید بارش اور سیلاب کے بعد تین افراد ہلاک اور سیکڑوں کو بچالیا گیا تھا۔
ادھرانتظامیہ نے مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تاحکم ثانی سفر سے گریز کریں۔محکمہ ٹریفک کے مطابق، بارشوں کے باعث رامبن، بانہال، پنتھیال، اور رامسو کے مقامات پر مٹی کے تودے اور بھاری برکم پتھر گر آنے کے نتیجے میں شاہراہ کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے اہلکار شاہراہ کی صفائی اور بحالی میں مصروف ہیں۔
ٹریفک پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے یو این آئی کو بتایا’’سری نگر-جموں شاہراہ پر فی الحال ٹریفک کی کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عوام الناس سے گزارش ہے کہ وہ سفر کا ارادہ مؤخر کریں اور سرکاری ہدایات پر عمل کریں‘‘۔
شاہراہ کی بندش سے جہاں اشیائے ضروریہ کی رسد متاثر ہو رہی ہے ، وہیں وادی کشمیر سے جموں یا بیرون ریاست جانے والے مسافر، مریض اور طلبہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔علاوہ ازیں، شاہراہ سے منسلک دیہاتوں کے لوگوں کو بھی آمدورفت اور بنیادی ضروریات کی ترسیل میں دشواریوں کا سامنا ہے ۔
انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ روزانہ جاری کی جانے والی ٹریفک ایڈوائزری پر نگاہ رکھیں اور بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔
اس دوران ایس ایس پی ٹریفک رورل آر پی سنگھ نے پیر کے روز کہاکہ مغل روڈ پر ہلکی موٹر گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی ہے ۔
سنگھ نے کہاکہ سرینگر جموں شاہراہ کو قابل آمدورفت بنانے کی خاطر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کیا گیا ہے ۔
ان باتوں کا اظہار آر پی سنگھ نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
ایس ایس پی نے کہاکہ متعلقہ ایجنسیاں قومی شاہراہ پر ملبہ ہٹانے اور سڑک کو بحال کرنے میں مصروف ہیں، اور کوشش کی جا رہی ہے کہ جلد از جلد یک طرفہ ٹریفک کی نقل و حرکت ممکن ہو۔
سنگھ نے یہ بھی واضح کیا کہ اس وقت مسافروں کے لیے متبادل راستے کے طور پر مغل روڈ کھلی ہے اور وہاں سے صرف ہلکی موٹر گاڑیوں کو آمدورفت کی اجازت دی گئی ہے ۔
ایس ایس پی نے کہا’‘مغل روڈ کے ذریعے سفر ممکن ہے ، لیکن مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی سفر سے پہلے ٹریفک کنٹرول یونٹس سے معلومات حاصل کریں‘۔
سنگھ نے مزید کہا کہ شاہراہ کی مکمل بحالی میں موسم کی صورتحال اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے عوام سے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل بھی کی۔
قابل ذکر ہے کہ رام بن میں حالیہ بارشوں کے سبب کئی مقامات پر سڑک کو شدید نقصان پہنچا ہے ، جس کے باعث سرینگر،جموں قومی شاہراہ مسلسل بند ہے ۔