سرینگر//
جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حج کوٹے میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ اعلیٰ سطح پر اٹھائیں تاکہ ہزاروں عازمین کو اس اہم فریضے کی ادائیگی سے محروم ہونے سے بچایا جا سکے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا ’’حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک اہم فریضہ ہے ، اور دنیا بھر کے مسلمان اس کی ادائیگی کے لیے برسوں تک محنت و مشقت سے رقم جمع کرتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے سعودی حکومت نے۵۲ہزارعازمین کے کوٹے کو منسوخ کر دیا ہے ، جو مختلف ٹور آپریٹروں کے ذریعے حج پر جانے والے تھے ‘‘۔
این سی صدر نے کہا کہ اس فیصلے سے جموں کشمیر کے سینکڑوں عازمین بھی متاثر ہوئے ہیں، جنہوں نے پہلے ہی حج کے لیے رقم جمع کر دی تھی۔ان کاکہنا تھا’’یہ اقدام نہ صرف عازمین حج کو فریضہ انجام دینے سے محروم کر رہا ہے بلکہ سینکڑوں ٹور آپریٹروں کے ذریعہ معاش پر بھی منفی اثر ڈال رہا ہے ‘‘۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ سعودی حکومت کے اس فیصلے سے لوگوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے ۔
حکمران جماعت کے سربراہ نے کہا’’ہمارے ملک اور سعودی عرب کے درمیان دوستانہ سفارتی تعلقات ہیں، اس لیے میں وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور سعودی قیادت سے رابطہ کرکے حج کوٹے میں کمی کا فیصلہ واپس لینے کی درخواست کریں‘‘۔
ڈاکٹر فاروق نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے بھی اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم کو اس سلسلے میں خط لکھیں تاکہ اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر اُٹھایا جا سکے ۔
ادھر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے زائد از۵۰ہزار ہندوستانی عازمین کے حج کی منسوخی کی اطلاع پر تشوش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزارت خارجہ سے یہ معاملہ سعودی حکام کے ساتھ اٹھانے کی اپیل کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ متاثرین میں سے کئی پہلے ہی سالانہ حج کے لیے اپنی ادائیگیاں مکمل کر چکے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا’’۵۲ہزار سے زیادہ ہندوستانی عازمین کے لیے حج کی منسوخی کی اطلاع، جن میں سے اکثر نے ادائیگی مکمل کر لی ہے ، گہری تشویش کا باعث ہے‘‘۔
عمرعبداللہ نے کہا’’میں وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ تمام متاثرہ عازمین کے مفاد میں ایک حل کی تلاش کے لیے جلد از جلد سعودی حکام کے ساتھ بات چیت کریں‘‘۔
ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا’’اس سال مقس حج کرنے کی امید رکھنے والے ہزاروں افراد کی پریشانی کو کم کرنے کیلئے یہ اقدام انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔‘‘
دریں اثناجموںکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے پرائیویٹ حج کوٹے میں کمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
بخاری نے مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو سعودی حکومت کے ساتھ اٹھائیں اور اس فیصلے کو واپس لینے کو یقینی بنائیں۔
اپنی پارٹی کے صدر صدر نے پیر کے روز ’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’ہندوستانی عازمین کیلئے حج سلاٹ (نجی حج کوٹہ) میں کمی گہری تشویش کا باعث ہے کیونکہ اس سے ہزاروں تقریباً۴۰ہزار سے زیادہ عازمین اس سال مقدس حج کرنے کی سعادت سے محروم ہو جائیں گے ‘‘۔
بخاری نے کہا’’ان میں سے زیادہ تر عازمین اپنے طویل روحانی سفر کو پورا کرنے کی امید میں پہلے ہی ادائیگی کر چکے ہیں‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر کا کہنا تھا’’میں مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے کو سعودی حکومت کے ساتھ اٹھائیں اور اس فیصلے کو واپس لینے کو یقینی بنائیں۔‘‘