جموں//
کشتواڑ ،ڈوڈہ رینج کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) شری دھر پاٹل کا کہنا ہے جب تک کشتواڑ کے علاقے میں ملی ٹنٹوں کا مکمل خاتمہ نہیں کیا جائے گا تب تک اس علاقے میں آپریشن جاری رہے گا۔
پاٹل نے کہا کہ اس علاقے کے لوگ سکیورٹی فورسز کو بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔
ڈی جی پی نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
پاٹل نے کہا ’’۹؍اپریل کو مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے آپریشن شروع کیا گیا تھا جو اختتامی مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے ،میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب تک علاقے میں موجود ملی ٹنٹوں کا خاتمہ نہیں کیا جائے گا تب تک یہ آپریشن جا ری رہے گا‘‘۔
ڈی آئی جی نے کہا کہ اس آپریشن کے دوران سب سے اہم بات یہ رہی کہ لوگوں نے سیکورٹی فورسز کے ساتھ بھر پور تعاون کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشنز سیکورٹی فورسز کے درمیان اچھے تال میل کی عکاسی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ فوج کے مطابق کشتواڑ کے چھاترو جنگل علاقے میں جاری اس آپریشن کے دوران۳ پاکستانی ملی ٹنٹ ہلاک کر دئے گئے ہیں جن میں سے ایک کو جمعہ کے روز جبکہ دو کو ہفتے کے روز ہلاک کر دیا گیا۔
پریس کانفرنس کے دوران۵سیکٹر آسام رائفلز کے کمانڈر بریگیڈیئر جے بی ایس راٹھی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران نگرانی کے لیے یو اے وی ایس اور ڈرون کا استعمال کیا۔
راتھی نے کہا’’۹؍اپریل کو فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کی ٹیموں نے چھاترو جنگل علاقے میں مشترکہ آپریشن شروع کر دیا اور اس دوران دہشت گردوں کے ساتھ آمنا سامنا ہوا،اس انکائونٹر کے دوران تین دہشت گرد مارے گئے ‘‘۔
بریگیڈیئرکا کہنا تھا’’اس آپریشن نے ہندوستانی فوج اور جموں و کشمیر پولیس، خاص طور پر ایس او جی کے درمیان ہموار کوآرڈینیشن کو بھی سامنے لایا‘‘۔
راٹھی نے کہا کہ علاقے کی نگرانی کرنے کے لئے ہندوستانی فضائیہ کی مدد سے اسپیشل فورسز کے لحاظ سے تیزی سے کمک تعینات کی گئی۔
اس سے پہلے فوج کی وائٹ نائٹ کور نے ’ایکس‘پر ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ کشتواڑ کے چھاترو جنگل میں جاری آپریشن کے دوران خراب موسمی صورتحال کے باوجود مزید دو پاکستانی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
کور نے کہا کہ اس دوران ایک اے کے۴۷ رائفل اور ایک ایم۴رائفل سمیت بھاری مقدار میں جنگی سامان بھی بر آمد کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس انکائونٹر میں گذشتہ روز ایک ملی ٹنٹ مارا گیا تھا۔