جموں//
جموں کشمیر اینٹی کرپشن بیورو(اے سی بی) نے جموں و کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ کارپوریشن لمیٹڈ کے اُس وقت کے ایم ڈی ‘برج بھوشن شرما‘سیوا رام، اس وقت کے آئی / سی اکاؤنٹس سیکشن ‘ بھارت بھوشن، اس وقت کے ایم ڈی، جموں و کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ کارپوریشن لمیٹڈ اور دیگر کے خلاف جموں و کشمیر پریوینشن آف کرپشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
فوری مقدمہ تصدیق کی بنیاد پر درج کیا گیا تھا۔ بیورو کے ذریعہ کی گئی تصدیق سے پتہ چلا ہے کہ جموں و کشمیر ہاؤسنگ کارپوریشن کے اس وقت کے ایم ڈی برج بھوشن شرما ، جنہیں۳۰جون۲۰۰۶ کو خدمات سے سبکدوش کیا گیا تھا ، نے جموں و کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ کارپوریشن سے ۲۳ لاکھ روپے کا مجموعی قرض حاصل کیا ، بغیر کسی طریقہ کار / منظوری کے اور بغیر کسی گروی / کسی ضمنی دستاویزات کے جس سے ان کے سرکاری عہدوں کا غلط استعمال ہوا۔
جانچ سے مزید پتہ چلا ہے کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے یکم مارچ۲۰۰۶کے فیصلے کے مطابق برج بھوشن شرما سابق ایم ڈی کو پنشن کا فائدہ دینے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ۱۵ لاکھ روپے پنشن فنڈ کے طور پر پوسٹ آفس میں جمع کرائے جائیں گے جس میں سے۵۰ فیصد حصہ جموں و کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ کارپوریشن اور۵۰ فیصد حصہ ان کی طرف سے دیا جائے گا۔
ان کے ذریعہ ادا کیا جانے والا ۵۰ فیصد حصہ (یعنی ۵۰ء۷لاکھ روپے) کارپوریشن کے ذریعہ ان کے حق میں جاری کیا جانا تھا جو انہیں اپنی ریٹائرمنٹ کے بقایا جات میں سے واپس کرنا تھا۔ سال۲۰۲۲۔۲۳کے دوران ان کے ذریعے صرف۵۰ء۱ لاکھ روپے برآمد/ جمع کرائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کارپوریشن کے موجودہ منیجنگ ڈائریکٹر نے اپنے ماہانہ پنشن بقایا جات سے بقیہ رقم کی وصولی کے لئے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا ہے۔
سابق ایم ڈی برج بھوشن شرما کے ذریعے وقتا فوقتا لیے گئے ۲۳لاکھ روپے کے ہاؤسنگ قرض اور ۳۱ مارچ۲۰۲۳ تک سود کے ساتھ۳۶لاکھ۴۰ہزار۳۷۵ روپے کی رقم اب بھی واجب الادا ہے۔ اس کے علاوہ پنشن اسکیم کے عوض ان کے ذریعے حاصل کی گئی۵۰ء۷لاکھ روپے کی ایڈوانس رقم کے بارے میں۳۱مارچ ۲۰۲۳ تک سود کے ساتھ ۱۸لاکھ۹۹ہزار۲۶۶روپے کی رقم اب بھی ان کے خلاف واجب الادا ہے۔
جانچ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جموں و کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ کارپوریشن لمیٹڈ کے موجودہ منیجنگ ڈائریکٹر بھارت بھوشن، جنہوں نے سال۲۰۰۶ میں سابق منیجنگ ڈائریکٹر برج بھوشن کی ریٹائرمنٹ کے بعد چارج سنبھالا تھا، نے برج بھوشن کے ذریعے وصول کی گئی رقم کی وصولی کے لئے کوئی مؤثر قدم / قانونی کارروائی نہیں کی، جس کی وجہ سے ان کی طرف سے مجرمانہ خاموشی دکھائی گئی۔
متعلقہ افسران و اہلکاروں نے فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ مل کر مخصوص طریقہ کار پر عمل کیے بغیر ہاؤسنگ قرضے کی وصولی میں سہولت فراہم کی اور کارپوریشن قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مجرمانہ خاموشی اختیار کی اور نادہندگان سے ہاؤسنگ لون اور پنشن ایڈوانس سمیت دیرینہ بقایا جات کی وصولی کیلئے ضروری اقدامات نہیں کیے جس کے نتیجے میں سرکاری خزانے کو۵۵لاکھ۳۹ہزار۶۴۱ روپے اور پچاس پیسے (سود سمیت) کا نقصان ہوا ہے۔
فوری معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔