نئی دہلی//
جموں کشمیر میں علیحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس سے وابستہ ایک اور تنظیم جموں کشمیر ماس موومنٹ نے علیحدگی پسند نظریہ ترک کرکے ملک کے اتحاد کے تئیں اپنی یکجہتی کا اعلان کیا ہے ۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یہ اطلاع دی۔
شاہ نے کہا کہ جموں کشمیر ماس موومنٹ کے اس فیصلے کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں علیحدگی پسندی کو مسترد کرنے والی تنظیموں کی تعداد بڑھ کر ۱۲ہو گئی ہے ۔
وزیر داخلہ نے کہا ’’مودی حکومت کے تحت جموں و کشمیر میں اتحاد کا جذبہ غالب ہے ۔ حریت سے وابستہ ایک اور تنظیم جموں و کشمیر ماس موومنٹ نے علیحدگی پسندی کو مسترد کر دیا ہے اور ہندوستان کے اتحاد سے اپنی مکمل وابستگی کا اعلان کیا ہے ۔ میں ان کے اس اقدام کا تہہ دل سے خیر مقدم کرتا ہوں۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے خواب کی جیت ہے ‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے کئی علیحدگی پسند تنظیموں نے حریت کانفرنس سے اپنے تعلقات توڑ لیے ہیں۔
واضح رہے کہ فریدہ دار عرف فریدہ بہن جی جموں کشمیر ماس مومنٹ کی سربراہ ہیں۔اگست ۲۰۱۹میں دفعہ ۳۷۰کی منسوخی کے بعد حریت کانفرنس عملی طور پر معدوم ہو چکی ہے ۔
اس دوران حکمران جماعت ‘ نیشنل کانفرنس کے صدر ‘ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حریت اکائی کی علیحدگی پسندی سے تائب ہونے کے اعلانات پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ بڑے لیڈر نہیں ہیں ۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا’کس نے حریت سے الوداع کہا اور کس نے نہیں ‘ نام بتائیے ۔وہ حریت میں کتنے بڑے تھے ۔یہ دکھانے کیلئے ہے کہ اب بات ختم ہو گئی ہے ‘یہ غلط ہے ‘‘۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ جامع مسجد آج (جمعہ) کو بھی بند ہے۔انہوں نے کہا کہ جامع مسجد کو بند کرنے سے کیا ملے گا ۔’’کیا اس سے وطن میں یہ پیغام جائے گا کہ ہم لوگ یہاں امن سے رہ رہے ہیں ؟مولوی فاروق وہاں نہیں جا سکتے ہیں ۔یہ غلط چیزیں کررہے ہیں ‘ان کو نہیں کرنی چاہئیں ۔کبھی بھی ان کو جامع مسجد بند نہیں کرنی چاہئے ۔وہاں نماز پڑھی جا تی ہے ۔اللہ کو یاد کیا جا تا ہے ۔اس سے مانگا جاتا ہے ۔یہ غلط(مسجد کی بندش) ہے ‘ انہیں یہ نہیں کرنا چاہیے ۔‘‘