جموں/۱۰اپریل
جموں کشمیر کے پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت اور پاکستان کے درمیان فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں حالیہ کشیدگی اور فائرنگ کے واقعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ میٹنگ چکن دا باغ کراسنگ پوائنٹ پر منعقد ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے بریگیڈیئر سطح کے افسران نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ خوشگوار ماحول میں ہوئی، اور دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحدوں پر امن و ہم آہنگی برقرار رکھنا ضروری ہے اور جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق، بھارت اور پاکستان کی افواج نے جمعرات کو پونچھ میں ایل او سی کے ساتھ بریگیڈ کمانڈر سطح کی فلیگ میٹنگ کی، جس میں سرحدی انتظام سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔
حکام نے بتایا کہ میٹنگ کی قیادت چکن دا باغ کراسنگ پوائنٹ پر دونوں جانب کے بریگیڈیئر سطح کے افسران نے کی۔
دفاعی ترجمان نے کہا”فلیگ میٹنگز، لائن آف کنٹرول اور بارڈر مینجمنٹ کے معمول کے عمل کا حصہ ہیں، جو دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) کی باہمی سمجھ کے تحت منعقد کی جاتی ہیں“۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جمعرات کو ہونے والی میٹنگ ایل او سی سے متعلق معمول کے مسائل پر تبادلہ خیال کےلئے طلب کی گئی تھی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بھارتی افواج نے اس موقع پر پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ دراندازی کی کوششوں‘ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور آئی ای ڈی دھماکوں جیسے معاملات اٹھائے اور ان پر باضابطہ احتجاج درج کیا۔
۲اپریل کو بھی ایک بریگیڈ کمانڈر سطح کی فلیگ میٹنگ، جو۵۷منٹ تک جاری رہی‘چکن دا باغ کراسنگ پوائنٹ پر منعقد ہوئی تھی، جس میں دونوں فریقین نے ایل او سی پر امن قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
یاد رہے کہ یکم اپریل کو دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی افواج نے پونچھ میں ایل او سی پر بارودی سرنگ کے دھماکے کے بعد بلا اشتعال فائرنگ کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تھی۔
سیکورٹی حکام کے مطابق۱۳ فروری کو بھی پاکستانی افواج نے پونچھ میں بھارتی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ کرشنا گھاٹی سیکٹر میں جنگ بندی کی یہ خلاف ورزی ۱۱ فروری کو اکھنور سیکٹر میں ایک دیسی ساختہ بم دھماکے کے ایک دن بعد ہوئی، جس میں ایک کیپٹن سمیت دو بھارتی فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے ۔