جموں/۷؍اپریل
پیپلز کانفرنس کے صدر اور رکن اسمبلی سجاد لون کا کہنا ہے کہ وقف ترمیمی بل ابھی زیر سماعت نہیں ہے لہذا اس پر اسمبلی میں بحث کی جا سکتی ہے ۔
لون نے کہا کہ ہائوس میں ان باتوں پر بحث ہونی چاہئے جن کے متعلق لوگوں میں خدشات پائے جا رہے ہیں۔
پی سی صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
اسپیکر کی طرف سے اسمبلی میں وقف بل پر بحث کرنے کی اجازت نہ دینے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا’’اسمبلی میں وقف بل پر بات کی جانی چاہئے کیونکہ یہ بل ابھی زیر سماعت نہیں ہے ‘‘۔
لون نے کہا کہ جن چیزوں پر لوگوں میں خدشات ہیں ان پر ہائوس میں بات ہونی چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی دفعہ۳۷۰پر قرار داد نہیں آئی اس پر بھی بحث کرنی ہے ۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور اقلیتی اموراور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو کے باغ گل لالہ کی سیر کی مخالفت میں ایک پوسٹ کے بارے میں سجاد لون نے کہا’’یہ مسلم اکثریتی والی ریاست ہے ، جس وزیر نے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پیش کیا اس سے دور ہی رہنا چاہئے تھا‘‘۔
واضح رہے کہ کرن رجیجو اور عمر عبداللہ نے پیر کی صبح سری نگر میں باغ گل لالہ کی سیر کی اور مرکزی وزیر نے اس سیر کی تصویریں اپنے’ایکس‘ہینڈل پر پوسٹ کیں۔
لون نے اس کے خلاف اپنے ایک پوسٹ میں کہا’’ہندوستان کے مسلمان کم سے کم اس بات کے حقدار تھے کہ جموں و کشمیر، جو ہندوستان کی واحد مسلم اکثریتی ریاست ہے ، کے وزیر اعلیٰ بطور احتجاج مسٹر کرن رجیجو سے دور رہیں، جنہوں نے وقف بل پیش کیا تھا۔‘‘
دریں اثنا بی جے پی کے لیڈر آف اپوزیشن سنیل شرما کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں پاس کیاگیا وقف ترمیمی بل پرجموں وکشمیر اسمبلی میں بحث کرنا غیر آئینی ہے کیونکہ اس بل کو پارلیمنٹ میں پاس کیا گیا ہے اور یہ بل زیر سماعت ہے ۔
شرما نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے تین ارکان پارلیمان کو پارلیمنٹ میں اس پر بولنا چاہئے تھا لیکن وہ کہیں اور مصروف تھے ۔
بی جے پی لیڈر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا جب اسمبلی میں وقف بل پر بحث کرنے کے معاملے پر ہنگامہ خیز مناظر دیکھے گئے ۔
بی جے پی لیڈر نے کہا’’جب پارلیمنٹ نے اس بل کو پاس کیا ہے ، صدر جمہوریہ نے اس کو منظوری دی ہے اور اب یہ زیر سماعت ہے تو جموں وکشمیر اسمبلی میں اس پر بحث کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے‘‘۔
شرما کا کہنا تھا’’نیشنل کانفرنس میڈیا کے ذریعے لوگوں کے مذہبی جذبات ابھارنے کی کوشش کر رہی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس پارٹی کے تین ارکان پارلیمان نے پارلیمنٹ میں اس پر کوئی بات نہیں کی۔
بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا’’ان میں سے کوئی چھٹی پر ہے اور کوئی ملک سے باہر گیا ہے ۔‘‘