کولمبو//
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان اور سری لنکا کے سیکورٹی مفادات یکساں ہیں، ان کی سلامتی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے اور ایک سچے پڑوسی اور دوست کے طور پر ہندوستان ہر مشکل صورتحال میں سری لنکا کے ساتھ کھڑا ہے ۔
مودی جو سری لنکا کے دورے پر ہیں، نے ہفتہ کو یہاں صدر انورا ڈسانائیکا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس بیان کے موقع پر کہا کہ ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان صدیوں پرانے روحانی اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے وژن کو اپنایا ہے اور’’ہم اپنے شراکت دار ممالک کی ترجیحات کو بھی اہمیت دیتے ہیں‘‘۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آنے والے وقت میں دونوں ممالک اپنی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ماہی گیروں کے مسئلہ پر بھی بات چیت ہوئی اور جناب مودی نے ماہی گیروں کی فوری رہائی اور ان کی کشتیوں کی واپسی پر زور دیا۔
مودی نے کہا’’میں سری لنکا کے لوگوں کے صبر اور حوصلے کی تعریف کرتا ہوں اور آج سری لنکا کو ترقی کی راہ پر واپس دیکھ کر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ یہ ہندوستان کیلئے فخر کی بات ہے کہ ہم نے ایک سچے پڑوسی اور دوست کے طور پر اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں۔۲۰۱۹کا دہشت گرد حملہ ہو، کووڈ کی وبا ہو یا حالیہ معاشی بحران، ہم سری لنکا کے لوگوں کے ساتھ ہر مشکل حالات میں ہیں‘‘۔
مودی نے کہا کہ ۲۰۱۹میں ان کا سری لنکا کا آخری دورہ انتہائی حساس وقت پر تھا اور اس وقت انہیں یقین تھا کہ سری لنکا مزید مضبوط ہو کر ابھرے گا۔ عظیم تمل سنت تھروولوور کو یاد کرتے ہوئے ، انہوں نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک سچے دوست اور اس کی دوستی کی ڈھال سے بڑھ کر چیلنجوں اور دشمنوں کے خلاف تحفظ اور کیا ہو سکتا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سری لنکا کا ہندوستان کی نیبر ہڈ فرسٹ پالیسی اور اوشین ویژن میں ایک خاص مقام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر ڈسانائیکے کے دورہ ہند کے بعد سے تعاون میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا’’سامپور سولر پاور پلانٹ سری لنکا کی توانائی کی حفاظت میں مدد کرے گا۔ کثیر مصنوعات کی پائپ لائن کی تعمیر اور ٹرنکومالی کو توانائی کے مرکز کے طور پر تیار کرنے کے معاہدے سے تمام سری لنکا کو فائدہ ہوگا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے سب کا ساتھ سب کا وکاس کے وژن کو اپنایا ہے ۔ ہندوستان شراکت دار ممالک کی ترجیحات کو بھی اہمیت دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا’’صرف پچھلے چھ مہینوں میں، ہم نے۱۰۰ملین ڈالر سے زیادہ کے قرضوں کو گرانٹس میں تبدیل کیا ہے ۔ ہمارا دو طرفہ’قرض کی تنظیم نو کا معاہدہ‘سری لنکا کے لوگوں کو فوری مدد اور ریلیف فراہم کرے گا۔ آج ہم نے شرح سود کو کم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ آج بھی ہندوستان سری لنکا کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے ‘‘۔
مودی نے کہا کہ مشرقی صوبوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے تقریباً۴ء۲بلین سری لنکا روپے کا امدادی پیکج دیا جائے گا۔ کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے سری لنکا کے سب سے بڑے گودام کا بھی افتتاح کر دیا گیا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سری لنکا میں ہندوستانی نژاد تمل کمیونٹی کے لیے دس ہزار مکانات کی تعمیر جلد مکمل ہو جائے گی۔ سری لنکا کے۷۰۰؍اضافی اہلکاروں کو ہندوستان میں تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس میں ارکان پارلیمنٹ، عدلیہ سے تعلق رکھنے والے افراد، کاروباری شخصیات، میڈیا کے افراد کے ساتھ ساتھ نوجوان رہنما بھی شامل ہوں گے ۔
مودی نے کہا’’ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے سیکورٹی مفادات ایک جیسے ہیں۔ دونوں ممالک کی سیکورٹی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی اور ایک دوسرے پر منحصر ہے ۔ میں ہندوستان کے مفادات کے تئیں حساسیت کے لئے صدر ڈسانائیکے کا شکر گزار ہوں۔ ہم دفاعی تعاون میں طے پانے والے اہم معاہدوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم نے کولمبو سیکورٹی کانکلیو اور بحر ہند میں سیکورٹی تعاون پر مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان صدیوں پرانے روحانی اور پیار بھرے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا’’مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ۱۹۶۰میں میری آبائی ریاست گجرات کے اراولی میں پائے جانے والے بھگوان بدھ کے آثار کے درشن کے لیے سری لنکا بھیجا جا رہا ہے ۔ ہندوستان ترنکومالی میں تھرکونیشورم مندر کی تزئین و آرائش میں تعاون کرے گا۔ ہندوستان انورادھیا پور میں مقدس شہر کی تعمیر میں بھی تعاون کرے گا‘‘۔
مودی نے کہا’’ہم نے ماہی گیروں کی روزی روٹی سے متعلق مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے اتفاق کیا کہ ہمیں اس معاملے میں انسانی ہمدردی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے ۔ ہم نے ماہی گیروں کی فوری رہائی اور ان کی کشتیوں کو واپس بھیجنے پر بھی زور دیا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’ہم نے سری لنکا میں تعمیر نو اور مفاہمت کے بارے میں بھی بات کی۔ صدر ڈسانائیکے نے مجھے اپنے جامع وژن کے بارے میں بتایا۔ ہمیں امید ہے کہ سری لنکا کی حکومت تاملوں کی امنگوں پر پورا اترے گی اور سری لنکا میں آئین کے مکمل نفاذ، اور صوبائی کونسلوں کے انتخابات کرانے کے اپنے وعدے کو پورا کرے گی‘‘۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان اور سری لنکا کے تعلقات باہمی اعتماد اور خیر سگالی پر مبنی ہیں اور ہم اپنے لوگوں کی امنگوں اور امیدوں کو پورا کرنے اور آنے والے وقتوں میں اپنی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے ۔‘‘