سرینگر//(ویب ڈیسک)
ہندوستان نے آج کشمیر پر پاکستان کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جھوٹ پھیلانے کے بجائے اسلام آباد کو اپنے غیر قانونی اور جبری قبضے کے تحت ہندوستانی علاقہ خالی کرنا چاہئے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ‘رندھیر جیسوال نے پاکستان کے تبصرے کے بارے میں میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا۔
جیسوال نے کہا کہ ہم نوٹ کرتے ہیں کہ پاکستان نے ایک بار پھر بھارتی یونین ٹریٹری جموں کشمیر کے بارے میں کچھ تبصرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ اصل مسئلہ پاکستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دینا اور اس کی سرپرستی کرنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ درحقیقت یہ خطے میں امن و سلامتی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
جیسوال نے کہا کہ جھوٹ پھیلانے کے بجائے پاکستان کو اپنے غیر قانونی اور جبری قبضے کے تحت بھارتی علاقہ خالی کرنا چاہیے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستانی دفتر خارجہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر تبصرہ کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ’پاکستان کے ساتھ امن کو فروغ دینے کی ہر کوشش کو دشمنی اور دھوکہ دہی کا سامنا کرنا پڑا‘ اور انہیں امید ہے کہ’’دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اسلام آباد کی قیادت پر دانشمندی غالب آئے گی‘‘۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے وزیر اعظم مودی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا’’یہ تبصرہ گمراہ کن اور یکطرفہ ہے۔ وہ آسانی سے جموں و کشمیر کے تنازعہ کو خارج کر دیتے ہیں، جو اقوام متحدہ، پاکستان اور کشمیری عوام کو بھارت کی یقین دہانیوں کے باوجود گزشتہ سات دہائیوں سے حل طلب ہے‘‘۔
دفتر خارجہ نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بھارت پاکستانی سرزمین پر بدامنی پھیلانے میں ملوث ہے اور بھارت پر غیر ملکی علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ، تخریب کاری اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا۔