جموں//
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج ایوان کی جانب سے کٹھوعہ کے بلاور میں حالیہ معصوم شہریوں کی ہلاکت پر ایوان کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا ۔
معصوم جانوں کے المناک نقصان کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا ایوان کے رہنما ہونے کی حیثیت سے میں بلاور میں ہونے والی ہلکاتوں پر اپنی اجتماعی تشویش کا اظہار کرتا ہوں اورسوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں ۔
عمرعبداللہ نے کہا ’’ ہم ان تینوں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت اور ساتھ ہی ساتھ دو دیگر افراد بھی جنہوں نے اس سے پہلے اس طرح کے واقعے میں اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا تھا پر غمزدہ ہیں جو اس واقعے میں مارے گئے تھے ‘‘۔
مکمل تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے انہوں نے یہ جاننے کی ضرورت پر زور دیا کہ واقعہ کیسے ہوا کیوں ہوا اور اس کا ذمہ دار کون ہے ۔
عمرعبداللہ نے ایم ایل اے بنی پر حملے سے متعلق مناسب کارروائی کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔
وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ ضلع کٹھوعہ کے ایک سینئر پولیس افیسر نے نائب وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا ہے کہ صورتحال تناؤ کا شکار ہے اور معمول کی بحالی کے بعد وہ دو تین دن میں اس علاقے کا دورہ کر سکتے ہیں ۔
عمرعبداللہ نے کہا میری سمجھ سے باہر ہے کہ اگر واقعی صورتحال اتنی غیر مستحکم تھی کہ نائب وزیر اعلیٰ کو دیکھنے کے خلاف مشورہ دیا گیا تو ایل او پی کو ایسا کرنے کی اجازت کیسے دی گئی ؟ ہم ان لوگوں سے جوابات کا مطالبہ کرتے ہیں جنہوں نے نائب وزیر اعلیٰ کو روکتے ہوئے ایل او پی کے دورے کی اجازت دی ۔