نئی دہلی/ 10
گزشتہ ہفتے گلمرگ میں منعقدہ ایک فیشن شو میں ’فحش‘ ملبوسات کی نمائش پر تنقید کا سامنا کرنے والی ڈیزائنر جوڑی شیون اور نریش نے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں رمضان کے مقدس مہینے کے دوران ان کی پریزنٹیشن سے ہونے والی کسی بھی تکلیف پر افسوس ہے۔
دہلی سے تعلق رکھنے والے ڈیزائنرز، جن کے پورے نام شیون بھاٹیا اور نریش کوکریجا ہیں، نے اپنے لیبل کی 15 ویں سالگرہ کے موقع پر 7 مارچ کو اپنے اسکی ویئر کلیکشن کی نمائش کی۔
اتوار کے روز ایک ایکس پوسٹ میں کشمیر کے میر واعظ عمر فاروق نے فیشن شو کو ’شرمناک‘ قرار دیا۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے میرواعظ کے پوسٹ کے ردعمل میںکہا کہ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، جس پر پیر کو جموں و کشمیر اسمبلی میں احتجاج بھی ہوا۔
تنقید کے بعد شیون اور نریش نے اپنے آفیشل ایکس پیج پر معافی کا بیان پوسٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے کے دوران گلمرگ میں ہماری حالیہ پریزنٹیشن سے ہونے والی کسی بھی تکلیف پر ہمیں گہرے افسوس کا اظہار ہے۔” ہمارا واحد مقصد تخلیقی صلاحیتوں اور اسکی اور ایپس اسکی طرز زندگی کا جشن منانا تھا ، بغیر کسی کو یا کسی مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی خواہش کے“۔
ان کامزید کہنا تھا”تمام ثقافتوں اور روایات کا احترام ہمارے دل میں ہے، اور ہم اٹھائے گئے خدشات کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم کسی بھی غیر ارادی تکلیف کے لئے خلوص دل سے معافی مانگتے ہیں اور اپنی برادری کی رائے کی تعریف کرتے ہیں۔ ہم زیادہ محتاط اور قابل احترام رہنے کے لئے پرعزم ہیں“۔
میرواعظ نے اتوار کے روز ٹویٹ کیا”شرمناک! رمضان کے مقدس مہینے میں #Gulmarg میں ایک فحش فیشن شو کا انعقاد کیا جاتا ہے جس کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جس سے لوگوں میں صدمہ اور غصہ پیدا ہو گیا ہے“۔
عمرفاروق نے کہا”صوفی، سنت ثقافت اور اپنے لوگوں کے گہرے مذہبی نقطہ نظر کے لئے مشہور وادی میں اسے کیسے برداشت کیا جا سکتا ہے؟ اس میں ملوث افراد کو فوری طور پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔ سیاحت کے فروغ کے نام پر اس طرح کی فحاشی #Kashmir میں برداشت نہیں کی جائے گی“۔
عمرعبداللہ نے عمر فاروق کی پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدمہ اور غصہ پوری طرح سے قابل فہم ہے۔
ان کاکہنا تھا”میں نے جو تصاویر دیکھی ہیں وہ مقامی حساسیت کو مکمل طور پر نظر انداز کرتی ہیں اور وہ بھی اس مقدس مہینے کے دوران۔ میرا دفتر مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور میں نے اگلے 24 گھنٹوں کے اندر ایک رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ایکس پر لکھا کہ اس رپورٹ سے مناسب طور پر مزید کارروائی کی جائے گی۔“
اس سے پہلے آج اسمبلی میںعمر عبداللہ گلمرگ فیشن شو کو لے کر جاری تنازعہ کے درمیان پیر کو کہا کہ ان کی حکومت سال کے کسی بھی مہینے میں اس طرح کے پروگرام کی اجازت کبھی نہیں دےتی۔
اس فیشن شو کو بہت سے لوگوں نے ’فحش‘ قرار دیا ہے اور اسمبلی میں احتجاج شروع کر دیا ہے۔
عمرعبداللہ نے کہا”ہم پہلے ہی اس معاملے کی جانچ کا حکم دے چکے ہیں لیکن ابتدائی حقائق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک نجی ہوٹل میں ایک نجی پارٹی کی طرف سے منعقد کیا گیا چار روزہ نجی پروگرام تھا۔ یہ فیشن شو 7 مارچ کو منعقد کیا گیا تھا اور کچھ چیزیں سامنے آئی ہیں جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جو غلط نہیں ہیں“۔
گلمرگ میں فیشن شو اور کٹھوعہ ضلع کے بلاور علاقے میں تین شہریوں کی ہلاکت کے معاملے پر وقفہ سوالات کے پہلے آدھے گھنٹے تک تعطل کا شکار رہنے کے بعد ایوان میں بیان دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ارکان کی مایوسی اور تشویش حقیقی ہے۔