جموں//
جموں راجوری ضلع کے تھنہ منڈی علاقے میں فوجی گاڑی پر فائرنگ کے بعد لائن آف کنٹرول پر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے کئی علاقوں کومحاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن کا دائرہ وسیع کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق راجوری کے تھنہ منڈی علاقے میں فوجی گاڑی پر مشتبہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ کے بعد جموں صوبے کے سرحدی علاقوں میں فوج کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ راجوری ، پونچھ، ریاسی ، کٹھوعہ ، ڈوڈہ، ادھم پور اضلاع کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سرحد پر بھی فوج کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر جموں وکشمیر پولیس نے کئی مقامات پر ناکہ پوائنٹس قائم کئے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق راجوری اور پونچھ کے جڑواں اضلاع میں ایل او سی کے نزدیک کئی جنگلی علاقوں میں فوج نے ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا ہے۔
بتادیں کہ جموں صوبے میں سرگرم ملی ٹینٹوں اوران کے مدد گاروں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔
گزشتہ روز ہی سیکورٹی فورسز نے راجوری، پونچھ، ریاسی ، کٹھوعہ ، سانبہ ، کشتواڑ ، ڈوڈہ اور ادھم پور کے تین درجن کے قریب علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔
اس دوران بی ایس ایف اہلکاروں نے بدھ کی علی الصبح پٹھان کوٹ بین الاقوامی سرحد پر در اندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنا کر ایک در انداز کو مار گرایا۔
بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے بتایاکہ ۲۶فروری کو علی الصبح بی ایس ایف اہلکاروں نے مشتبہ نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا جس دوران ایک در انداز کو ضلع پٹھان کوٹ پنجاب میں بین الاقوامی سرحد کو عبور کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
ترجمان نے کہا’’در انداز کو چوکس فوجیوں نے چیلنج کیا لیکن اس نے کوئی توجہ نہیں دی‘‘۔
ترجمان نے بتایا کہ بی ایس ایف اہلکاروں نے خطرہ محسوس کرتے ہوئے اس در انداز کو بے اثر کر دیا اور دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔انہوں نے کہا’’پاکستانی رینجروں کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے ۔‘‘