سرینگر///
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں جمعرات کے روز سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ (ناکہ) کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے پر سوپور سے تعلق رکھنے والا ایک ٹرک ڈرائیور ہلاک ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سیب کے ڈبوں سے بھری ایک گاڑی کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے لگائے گئے ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا گیا۔ تاہم گاڑی حکم کی تعمیل کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ شروع کردی۔
حادثے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ متوفی کا پوسٹ مارٹم جاری ہے اور اس کے پس منظر اور ممکنہ محرکات کا پتہ لگانے کیلئے تحقیقات کی جارہی ہے۔
متوفی کی شناخت۳۵ سالہ وسیم مجید میر ولد عبدالمجید میر ساکن گوری پورہ درپورہ بومائی سوپور کے طور پر کی گئی ہے۔
واقعہ کے حوالے سے فوج نے جاری ایک بیان میں کہا ہے’’۵فروری۲۰۲۵ کو دہشت گردوں کی نقل و حرکت کے بارے میں ایک خاص انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سیکورٹی فورسز نے ایک موبائل وہیکل چیک پوسٹ (ایم وی سی پی) قائم کی تھی‘‘۔
بیان کے مطابق’’ایک تیز رفتار مشکوک سول ٹرک کو دیکھا گیا۔ چیلنج کیے جانے پر ٹرک بار بار وارننگ کے باوجود نہیں رکا بلکہ چیک پوسٹ کو عبور کرتے ہوئے اس کی رفتار مزید تیز ہو گئی۔ چوکس فوجیوں نے۲۳ کلومیٹر سے زیادہ وقت تک گاڑی کا تعاقب کیا۔ ٹائروں پر گولیاں چلائی گئیں جس کی وجہ سے گاڑی کو سنگراما چوک پر رکنا پڑا۔ تفصیلی تلاشی کے نتیجے میں زخمی ڈرائیور کو فوری طور پر سیکورٹی فورسز نے جی ایم سی بارہمولہ منتقل کیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا‘‘۔
فوج کے مطابق ’’مکمل طور پر بھرے ٹرک کو قریبی پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کی تحویل میں موجود ٹرک کی تفصیلی تلاشی جاری ہے اور مشتبہ شخص کے پس منظر کے بارے میں تفتیش جاری ہے۔‘‘
دریں اثنا جموںکشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری کا کہنا ہے کہ بارہ مولہ میں ٹرک ڈرائیور کی ہلاکت کے معاملے میں اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئے ۔
بخاری نے کہاکہ اگر ٹرک ڈرائیور سنگل پر نہیں رکا تو ٹائروں پر بھی گولیاں چلائی جاسکتی تھیں ۔انہوں نے مزید بتایا کہ جاں بحق نوجوان کے اہل خانہ کو انصاف ملنا چاہئے ۔
ان باتوں کا اظہار اپنی پارٹی کے صدر نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ بارہ مولہ میں ٹرک ڈرائیور کی ہلاکت افسوسناک ہے اور اس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئے ۔
بخاری نے کہاکہ جس جگہ ناکہ بٹھایا گیا تھا وہاں پر ہر سو فوج تعینات تھی اس صورت میں ڈرائیور کے بھاگنے کے امکانات معدوم تھے ۔انہوں نے کہاکہ اگر ڈرائیور سنگل پر نہیں رکا تو فوج کو ٹائروں پر گولیاں چلانی تھیں ۔ان کے مطابق معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ اہل خانہ کو انصاف مل سکے جبکہ متاثرین کو فوری طورپر معاوضہ بھی ملنا چاہئے ۔
انجینئر رشید کی بھوک ہڑتال کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں بخاری نے کہاکہ پانچ لاکھ لوگوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے انجینئر رشید کی رہائی عمل میں لائی جانی چاہئے ۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا’’میں وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کرتاہوں کہ انجینئر رشید کے معاملے میں انسانی تقاضوں کوپورا کرکے انہیں ضمانت دیدنی چاہئے ۔‘‘