نئی دہلی/۲۹جنوری
نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ ‘آغا سید روح اللہ مہدی نے بدھ کے روز علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق سے دہلی میں ملاقات کی۔
دونوں رہنماو¿ں کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ مہدی نے میر واعظ سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر اور ملک میں مسلم کمیونٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
میر واعظ 24 جنوری کو وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات کے بعد سے دہلی میں ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دونوں سیاسی رہنماو¿ں نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر کی صورتحال ، ریاست کا درجہ بحال کرنے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی سمیت مختلف امور پر ایک گھنٹے سے زیادہ طویل بات چیت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماو¿ں نے وقف ترمیمی بل، ملک میں مسلمانوں کی حالت زار، 5 اگست 2019 کے بعد کشمیر کی صورتحال اور دیگر مسائل پر بھی بات چیت کی۔
میرواعظ نے اعتراف کیا کہ نیشنل کانفرنس کے رہنما نے چیف مبلغ کی حیثیت سے ان سے ملاقات کی تھی۔ان کاکہناتھا”جی ہاں، وہ (مہدی) مجھ سے ملنے آئے تھے۔ وہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے لئے دہلی میں ہیں اور میر واعظ کی حیثیت سے یہ میری ملاقات تھی“۔
مہدی اور میرواعظ نے جموں کشمیر کے نوجوانوں کے مسائل کے ساتھ ساتھ ریزرویشن پالیسی پر تنازعہ کے بارے میں بھی بات کی۔
مہدی نے موجودہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف رہائش گاہ یا وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے باہر احتجاج میں حصہ لیا تھا جبکہ میر واعظ نے احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
رکن پارلیمنٹ کے اس اقدام پر ان کی اپنی پارٹی کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا اور ان کے کچھ ساتھیوں نے کہا تھا کہ ممتاز شیعہ رہنما خالص ڈراموں میں ملوث ہیں اور انہوں نے پارٹی کے دشمنوں کو جگہ دی ہے۔
عمرعبداللہ نے اس مہینے کے اوائل میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا تھا کہ مہدی کی احتجاج میں شرکت پارٹی کے اندر جمہوریت کی عکاسی کرتی ہے ، لیکن انہیں توقع ہے کہ لوک سبھا رکن دہلی میں ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے اسی طرح کا احتجاج منظم کریں گے۔
حال ہی میں ڈپٹی چیف منسٹر سریندر کمار چودھری اور چیف منسٹر کے مشیر ناصر اسلم وانی نے مہدی سے بڈگام میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔
اس اقدام کو بڑے پیمانے پر منحرف رہنما کو مطمئن کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا تھا۔(پی ٹی آئی)