نئی دہلی//کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو یادگار مقام فراہم نہ کرنا حکومت کے ذریعے ان کی کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے مستحق تھے اور انہیں آخری رسومات کے لیے ایک یادگار مقام فراہم کرنا چاہیے تھا۔
مسٹر گاندھی نے کہا "حکومت نے آج نگم بودھ گھاٹ پر ان کی آخری رسومات ادا کرکے مادر ہند کے عظیم فرزند اور سکھ برادری کے پہلے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی مکمل توہین کی ہے ۔ وہ ایک دہائی تک ہندوستان کے وزیر اعظم رہے ۔ ان کے دور میں ملک معاشی سپر پاور بن گیا اور ان کی پالیسیوں نے ملک کے غریب اور پسماندہ طبقات کو سہارا دیا۔ آج تک تمام سابق وزرائے اعظم کے وقار کا احترام کرتے ہوئے ان کی آخری رسومات مجاز یادگار میں ادا کی گئی ہیں تاکہ ہر شخص بغیر کسی تکلیف کے انہیں خراج عقیدت پیش کر سکے ۔
انہوں نے کہا "ڈاکٹر منموہن سنگھ ہمارے اعلیٰ ترین احترام اور یادگار مقام کے مستحق ہیں۔ حکومت کو ملک کے اس عظیم فرزند اور ان کی شاندار کارکردگی کا احترام کرنا چاہیے تھا۔
محترمہ واڈرا نے کہا "سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات کے لیے مناسب جگہ فراہم نہ کر کے ، حکومت نے سابق وزیر اعظم کے دفتر کے وقار، منموہن سنگھ کی شخصیت، فخر سکھ کمیونٹی اور ان کی وراثت کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہے ۔ اس سے قبل تمام سابق وزرائے اعظم کو اعلیٰ ترین اعزاز اور احترام دیا جاتا تھا۔ ڈاکٹر سنگھ اس اعزاز اور یادگار مقام کے مستحق ہیں۔ پوری دنیا آج ان کی خدمات کو یاد کر رہی ہے ۔ حکومت کو اس معاملے میں سیاست اور تنگ نظری سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہاآج صبح ایسا محسوس ہوا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے خاندان کے افراد شمشان گھاٹ میں جگہ کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، ہجوم میں جگہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور عام لوگ جگہ کی کمی کی وجہ سے پریشان ہو رہے ہیں اور باہر کی سڑک سے انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں ۔”