سرینگر//
کشمیر پاور ڈِسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈِی سی ایل) نے آج اَپنے گھریلو صارفین سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور حکومت کی پاور ایمنسٹی سکیم کے تحت تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج پر چھوٹ کا دعوی کریں جو یکم؍ اپریل ۲۰۲۵ء کو ختم ہوجائے گی۔
چیف انجینئر ڈسٹری بیوشن کے پی ڈی سی ایل اِنجینئر عاقب وحید دیوا نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ پاور ایمنسٹی سکیم صرف۳۱مارچ۲۰۲۵تک گھریلو صارفین کے لئے دستیاب ہوگی اور اِس کے بعد مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔
دیوا نے مزید کہا’’ صارفین یا تو کشمیر ڈسکام کو واجب الادا اَپنی اصل رقم مکمل طور پر یا بقیہ چار ماہ میں مساوی قسطوں میں اَدا کرسکتے ہیں تاکہ اَپنے دعوؤں کو نمٹانے کے لئے تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج پر چھوٹ کا دعویٰ کرسکیں‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اَب تک ایک لاکھ۹ہزار۶۴۸گھریلو صارفین نے کے ڈِی پی سی ایل کے ساتھ دیر سے ادائیگی کے سرچارج پر چھوٹ کی سکیم کا فائدہ اُٹھایا ہے جس نے اَب تک ۱۶۴ کروڑ روپے کا ریونیو اِکٹھا کیا ہے۔’’ اِس سکیم میں کُل ایک لاکھ۵۰ہزار۹۰۷ صارفین کو ہدف بنایا گیا ہے جن کے پاس کے پی ڈِی سی ایل کی وجہ سے کافی اوپننگ بیلنس تھا‘‘۔
حکومت نے تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج کی مد میں ۵۸کروڑ روپے کی رقم بھی معاف کردی ہے۔ اِس طرح گھریلو صارفین کو ان کے اوپننگ بیلنس کو کلیئر کرکے بڑی راحت ملی ہے۔
چیف اِنجینئر کے پی ڈِی سی ایل نے بقیہ صارفین کو مشورہ دیا کہ وہ اَپنے بلوں کی ادائیگی کیلئے اَپنے متعلقہ الیکٹرک سب ڈویژنوں سے رابطہ قائم کریں۔ اُنہوں نے سکیم کے تحت پیش کردہ اِس آخری موقعے کو ضائع نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے مزید کہا ،’’ا بھی بھی بڑی تعداد میں گھریلو صارفین ہیں جن کا اوپننگ بیلنس بہت زیادہ ہیں جنہوں نے ابھی تک اَپنے واجبات کی ادائیگی کے لئے اپنے ڈویژنوں سے رابطہ نہیں کیا ہے‘‘۔
چیف اِنجینئر نے مزید کہا کہ سکیم کی بندش کے بعد کے پی ڈِی سی ایل کے پاس قانونی لائحہ عمل اِختیار کرنے اور اُن گھریلو صارفین کے کنکشن منقطع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہے گا ۔