تو صاحب خبر … ایک دم تازہ خبر یہ ہے کہ عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیر اعظم ‘ نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کی ہے … یہ یقینا ایک بڑی خبر ہے‘ لیکن صاحب خبر سے زیادہ کچھ نہیں ہے اور… اور اس لئے نہیں ہے کیوں کہ اس سے اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جاری مظالم میں کوئی کمی نہیں آئیگی … بالکل بھی نہیں آئیگی… الٹا یہ بھی ممکن ہے کہ نیتن یاہو غصے میں آکر فلسطینیوں پر مزید مظالم ڈھائیں اور … اور اس لئے ڈھائیں کہ انہیں کسی بھی طرح یہ پسند نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے کہ ان کے فلسطینیوں کیخلاف جنگی جرائم ‘ فلسطینیوں کی نسل کشی پر کوئی بات بھی کرے… جی ہاں بات تک بھی‘ یہاں تو آئی سی سی نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کی ہے… جسے اسرائیل نے یہود مخالف فیصلہ قرار دیا ہے۔نہیں صاحب ایسا نہیں ہے اور بالکل بھی نہیں ہے کہ آئی سی سی کے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر امریکہ خاموش تماشائی بن بیٹھا ہے… نہیں صاحب ایسا ممکن نہیں ہے… امریکہ ہر ایک معاملہ پر خاموشی اختیار کر سکتا ہے… حتیٰ کہ خود اپنے معاملات پر بھی لیکن جہاں تک اسرائیل کی بات ہو… اس کے لیڈروں کی بات ہو تو امریکہ خاموش نہیں بیٹھ سکتا ہے… اور وہ خاموش رہا بھی نہیں اور آئی سی سی کے اس فیصلے کو مسترد کردیا … یہی آئی سی سی اگر کسی اور کے وارنٹ گرفتاری جار ی کرتی تو… تو اس فیصلے پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کیلئے امریکہ زمین آسمان ایک کردیتا … لیکن اسرائیل اور نیتن یاہو کیخلاف فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنے کیلئے اس سے جو کچھ بھی بن پائے گا وہ گرے گا … اور سو فیصد کرے گا ۔ اس لئے صاحب عالمی فوجداری عدالت کا یہ فیصلہ کسی بھی طرح فلسطینیوں کو راحت نہیں پہنچا سکتا ہے… ان پر اسرئیلی حملوں کو رکوا نہیں سکتا ہے… ان کے بچوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتا ہے… بالکل بھی نہیں کر سکتا ہے… الٹا حیران نہ ہو جائیے کہ اگر اسرائیل اور نیتن یاہو فلسطینیوں پر اپنے حملوں میں شدت لاتا ہے… کہ نیتن یاہو جانتا ہے کہ… کہ آئی سی سی کا ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے کوئی معنی نہیں ہے… اس کا کوئی مطلب نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟