سرینگر/۴نومبر
جموںکشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیر کو پہلے ہی دن پی ڈی پی کے رکن اسمبلی وحید پرہ کی طرف سے دفعہ370 کی بحالی کے لئے پیش کردہ ایک قرار داد کی وجہ سے ہنگامہ آرائی کے مناظر دیکھے گئے جس کے بعد اسپکیر نے اجلاس کی کارروائی 15 منٹوں کے لئے معطل کر دیں۔
پرہ کے اس اقدام سے ایوان میں زبردست ہنگامہ برپا ہو گیا اور بی جے پی ایم ایل ایز نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ قرارداد کو فوری طور پر رد کر دیں۔
اسپیکر نے بی جے پی اراکین کے غصے کو پرسکون کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا”یہ میرا ڈومین ہے ، مجھے اس کی جانچ کرنے دیں اور اس کے مطابق میں قرارداد پرفیصلہ کروں گا“۔
راتھر نے کہا”میں نے ابھی تک یہ کاپی نہیں دیکھی، مجھے اس کی جانچ کرنے دو“۔ اسپیکر نے اس کے بعد اجلاس کی کارروائیوں کا پندرہ منٹوں کے لئے معطل کر دیا۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا”اسپیکر کے انتخاب پر ریمارکس کے دوران ایک رکن اسمبلی کی نجی قرارداد کا کوئی مطلب نہیں ہے “۔انہوں نے اعتراف کیا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کی اکثریت نے 2019 اور اس کے بعد کی گئی تبدیلیوں کی حمایت نہیں کی ہے ۔