سرینگر//
جموں کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ‘ سریندر چودھری نے ہفتہ کے روز کہا کہ برسراقتدار نیشنل کانفرنس کو دہشت گردی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ خطے میں امن قائم کرنے کیلئے اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔
جموں کشمیر میں۱۶؍ اکتوبر کو نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت کی تشکیل کے بعد بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے جواب دیا’’اس طرح کے سوالات بار بار اٹھائے جا رہے ہیں اور صرف ہم ہی کیوں‘‘؟
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس طرح کے حملے طویل عرصے سے ہو رہے ہیں اور یہ پہلی بار نہیں ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا’’ پچھلے دس سالوں کے بارے میں کیا خیال ہے؟ ہم نے تقریباً۱۵ سے۲۰ دن پہلے حکومت سنبھالی تھی‘‘۔
چودھری نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ نیشنل کانفرنس کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے کارکنوں ، رہنماؤں اور وزراء کی ایک بڑی تعداد دہشت گردی کا شکار ہوئی۔
نائب وزیر اعلی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ملک میں کہیں بھی دہشت گردی کی سخت مذمت کرتی ہے۔انہوں نے کہا’’ ہم چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہو تاکہ جموں کشمیر میں امن قائم ہو۔ ہمیں دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے۔ ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں اور معصوم جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کی قیادت بشمول پارٹی صدر فاروق عبداللہ اور (وزیر اعلیٰ) عمر عبداللہ نے کبھی دہشت گردی کی بات نہیں کی‘‘۔