سرینگر/۲اکتوبر
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک دہائی کے بعد حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ریکارڈ تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لیے جموں و کشمیر کے عوام بالخصوص کشمیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چہارشنبہ کے روز کہا کہ کشمیر کے عوام ووٹ کی طاقت اور بندوق کی بے فائدہی کو سمجھ چکے ہیں۔
مہاتما گاندھی (بابائے قوم) کے یوم پیدائش گاندھی جینتی کے موقع پر راج بھون میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں تاریخی رائے دہندگان نے حصہ لیا کیونکہ یہ پورے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پرامن طریقے سے منعقد ہوئے تھے۔
سنہا نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے امیدوار آدھی رات تک سیاسی ریلیوں اور روڈ شومیں مصروف رہے۔ امیدواروں کے ساتھ ساتھ رائے دہندگان میں بھی زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔
ایل جی نے کہا کہ 1.40 کروڑ لوگوں نے ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈال کر جموں و کشمیر میں جمہوریت کو مضبوط بنانے میں اپنی گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا”نوجوان تمام کریڈٹ کے مستحق ہیں کیونکہ انہوں نے بڑی تعداد میں ووٹ دیا۔ اس الیکشن میں لوگوں نے دکھایا کہ وہ اب بندوقوں اور پتھروں پر یقین نہیں رکھتے ہیں بلکہ وہ اپنے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے ووٹ کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں“۔
نوجوانوں سے گاندھی جی کے نقش قدم پر چلنے کی اپیل کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ یہ بابائے قوم کو بہترین خراج عقیدت ہوگا۔ ایل جی نے کہا کہ اب یہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس امن کو برقرار رکھیں اور جموں و کشمیر کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔
سنہا نے کہا کہ کچھ لوگ نوجوانوں کو گمراہ کرتے رہتے ہیں اور یہ نئی نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے لوگوں اور ان کے عزائم کو شکست دے۔
ایل جی نے کہا”یہ وہ لوگ ہیں جو امن کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں اور برتن کو ابلتے رکھنا چاہتے ہیں، یہ نوجوانوں پر منحصر ہے کہ وہ ایسی طاقتوں کو شکست دیں کیونکہ وہ جموں و کشمیر میں امن کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔“