جموں کشمیر میں لوگوں کو مساوات کا حق ملا ‘ نظام بہتر ہوا :سیتارمن
نئی دہلی/۱۴مارچ
وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں کہا کہ جموں وکشمیرمیں آئین کے آرٹیکل ۳۷۰کی منسوخی کے بعد تمام شہریوں کو مساوات کا حق ملا ہے اور نظام بہتر ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقے کی تیزی سے ترقی کیلئے کوشاں ہے ۔
سیتا رمن نے آج یہاں لوک سبھا میں جموں و کشمیربجٹ ۲۰۲۳۔۲۰۲۲‘ زرمطالبات اور۲۲۔۲۰۲۱کے ضمنی مطالبات پر بحث کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس کے بعد صوتی ووٹ سے اسے منظور کر لیا۔
وزیر خزانہ نے بحث میں اپوزیشن کے متعدد ارکان کی جانب سے۳۷۰کے حوالے سے کئے گئے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ۳۷۰کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت کے۸۹۰قوانین جموں و کشمیر میں نافذ ہوئے ہیں ۔ انسانی حقوق کمیشن، خواتین کمیشن، درجہ فہرست ذات اور قبائل کمیشن تشکیل دیے گئے ۔ والمیکی برادری، گجر، بکروال وغیرہ برادریوں کو ان کے حقوق ملے ہیں۔
ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین کو جموں کشمیر میں نافذ کیا گیا ہے ۔ ریاست کے کچھ پرانے قوانین کو ہٹا کر اور کچھ میں ترمیم کر کے مساوات کے حق کو یقینی بنایا گیا ۔ پنچایتی راج کو بااختیار بنایا گیا۔
سیتا رمن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں۲۰۱۹سے پہلے تقرریوں میں کوئی شفافیت نہیں تھی اور لوگوں کو من مانی طریقے سے نوکریاں دی جاتی تھیں اور حقیقت میں مستحق عام لوگوں کو نوکریاں نہیں مل رہی تھیں ۔ لیکن اب آرٹیکل ۳۷۰کے خاتمے کے بعد شفاف عمل کے ذریعے تمام مستحق افراد کو یکساں مواقع فراہم کر کے نوکریاں دی جا رہی ہیں ۔ ڈیڑھ سال میں ۱۱ہزار آسامیاں شفافیت سے پُر کی گئیں ۔ جے اینڈ کے بینک میں۱۸۵۰تقرریاں کی گئی ہیں۔ ایک لاکھ۳۷ہزار۸۷۰؍افراد کو خود روزگار کے لیے تربیت دی گئی ہے ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاحوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ اکتوبر۲۰۲۱سے جنوری ۲۰۲۲کے درمیان۵۰لاکھ۳۳ہزار۹۶۶سیاحوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کا دورہ کیا ۔ دسمبر۲۰۲۱میں ایک لاکھ۴۳ہزار سیاح وادی میں آئے ۔
صنعتی ترقی کے معاملے میں ۴۴ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں ۔ وادی کشمیر میں پانچ ہزار کروڑ روپے اور جموں خطے میں نو ہزار کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں ۔ انہوں نے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات، پتھراؤ کے واقعات، دراندازی کے واقعات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی کے لیے بجٹ میں صرف دس فیصد کا التزام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کے معاملے میں جموں و کشمیر اب ملک میں ۱۲ویں کے بجائے چوتھے نمبر پر آ گیا ہے ۔ کٹرا تا بانہال ریلوے لنک کا کام اس سال ستمبر تک مکمل ہو جائے گا۔
کشمیری پنڈتوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ۱۰۲۵ٹرانزٹ گھروں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور۱۴۸۸ زیر تعمیر ہیں جبکہ۲۷۴۴مکانات تعمیر کیے جانے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ۴۶۷۸پنڈتوں کو نوکریاں دی گئی ہیں اور ان کے کنبے آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کیپٹل ایکسپنڈیچرمیں اضافہ کیا گیا ہے اور آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت پوری آبادی کو ہیلتھ انشورنس کور دیا گیا ہے ۔