سرینگر/۱۴مارچ(ویب ڈیسک/ایجنسی)
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کے روز لوک سبھا میں سال۲۰۲۲۔۲۰۲۳ کیلئے جموں کشمیر کیلئے۳۲ء۱ لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔
سیتا رمن نے ۲۰۲۱۔۲۰۲۲ کے ضمنی مطالبات بھی پیش کیے جن میں یونین ٹیریٹری کیلئے کل۳۲ء۱۸۸۶۰ کروڑ روپے تھے اور اسی دن ایوان کو بحث کرنے کی اجازت دینے کے لیے کچھ قواعد کو معطل کرنے کی تحریک پیش کی۔
بجٹ میں محکمہ تعلیم کو سب سے زیادہ۷۷ء۱۱۸۳۲ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔جموں و کشمیر تخصیصی بل۲۰۲۲ کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے۳۴ء۷۹۷ کروڑ روپے اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کیلئے۱۸ء۱۰۸۳۱ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔محکمہ منصوبہ بندی کیلئے ۵۹ء۱۱۲۹ کروڑ روپے اور محکمہ اطلاعات کیلئے۴۳ء۲۳۲ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بجلی کے محکمے کیلئے۹۸ء۱۰۰۲ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ محکمہ صنعت اور محکمہ زراعت کے لیے۳۹ء۲۸۳۵ کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ہے۔محکمہ تعمیرات عامہ کیلئے۵۷ء۶۲۹۶ کروڑ روپے، محکمہ صحت کیلئے۳۴ء۷۸۷۳ کروڑ روپے اور محکمہ سماجی بہبود کیلئے ۷۱ء۳۲۰۲ کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر کی ریڑ کی ہڈی محکمہ سیاحت کے لیے وزیر خزانہ۹ء۵۰۷ کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے، محکمہ دیہی ترقی کیلئے۱۷ء۵۴۴۳ کروڑ روپے اور باغبانی کے محکمے کے لیے۹۳ء۶۴۶ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
اس موقع پر مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور ریاست کی ہمہ جہت ترقی کے لیے خاطر خواہ فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں۔
جموں کشمیر میں سال۲۳۔۲۰۲۲کیلئے بجٹ اور گرانٹس کے مطالبات اور سال۲۲۔۲۰۲۱کے ضمنی مطالبات پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے پیر کو کہا کہ دفعہ۳۷۰کو منسوخ کرنے سے پہلے جموں وکشمیرکیلئے ایک الگ آئین تھا اور یہ ریاست کرپشن اور اقربا پروری کی دلدل میں دھنسی ہوئی تھی۔ وہاں حالات کو فرضی طریقے سے معمول کے مطابق دکھایا جاتارہا ہے ، لیکن آرٹیکل ۳۷۰ہٹنے کے بعد وہاں حالات معمول پر آ رہے ہیں اور نوجوان خوشگوار مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ایوان نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر دیا۔
سیتا رمن نے کہا کہ حکومت جموں کشمیر کی ترقی کے لئے پرعزم ہے اور ریاست میں بھارت مالا اور پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا کے تحت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔ وہاں سڑکوں کا جال بچھایا جا رہا ہے ، سرنگ بناکرناقابل رسائی علاقوں کو سڑک کے ذریعے جوڑاجارہا ہے ۔ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے اس سال وہاں دس سڑکوں کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ریاست میں امن کی بحالی کیلئے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ’’وہاں دراندازی کے واقعات میں مسلسل کمی آرہی ہے اور۲۰۲۱میں محض۷۷واقعات ہوئے ہیں جن میں سے ۱۲درانداز مارے گئے ۔ اس سے قبل ریاست میں دراندازی کے سینکڑوں واقعات ہو چکے ہیں۔ پتھر پھینکنے کے واقعات میں بھی کمی آئی ہے ، وہاں۲۰۲۱میں۱۷۸واقعات رونماہوئے ہیں جبکہ ۲۰۱۰میں ۲۰۱۷۹واقعات رونماہوئے تھے ۔ سکیورٹی اہلکاروں کے شہید ہونے اور زخمی ہونے نیز عام شہریوں کے مارے جانے کے واقعات میں کمی آئی ہے ‘‘۔
سیتا رمن نے کہا کہ صحت کے شعبے میں ریاست میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے ۔ ریاست میں دو ایمس، سات میڈیکل کالج، دو کینسر اسپتال کھولے گئے ہیں اور۱۵نرسنگ ہوم قائم کیے گئے ہیں۔ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت ریاست میں ۱۰۰فیصد شہریوں کوشامل کیا گیا ہے ۔ ریاست میں کورونا ویکسینیشن کا کام مکمل ہو گیا ہے ۔ اسی طرح ریاست میں ایمبولینس سروس کے تحت۲۱۱نئی ایمبولینس گاڑیاں شامل کی گئی ہیں۔